اگلی مرتبہ بجٹ کی کتاب عمران خان کے منہ پر لگے گی
اسلام آباد : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ یہ بجٹ کی کتاب ملیکہ بخاری نہیں بلکہ عمران خان کے منہ پر لگنی چاہئیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگلی مرتبہ بجٹ کی کتاب عمران خان کے منہ پر لگے گی۔ اسمبلی کا ماحول بہتر بنانے کی زیادہ ذمہ داری حکومت پر ہوتی ہے لیکن اگر حکومت ہی ڈسپلن رکھنے کی روادار نہیں ہے تو پھر ہم کیا کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا بس ایک ہی نعرہ ہے کہ ڈونکی راجہ کی سرکار نہیں چلے گی، اس کے علاوہ ہمارا اور کوئی مطالبہ نہیں ہے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ سب سے پہلے خواتین کو استعمال کیا گیا ، اور بجٹ تقریر میں پی ٹی آئی کی خواتین اراکین نے اپوزیشن کے پوسٹرز اور پلے کارڈز پھاڑ دئے، اگر ان کی رہنما کسی ٹاک شو میں جاتی ہیں تو وہاں لوگوں کو تھپڑ رسید کر دیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ حکومت چلانا ہی نہیں چاہتے، اگر حکومت سمجھتی ہے کہ اس طرح کا ماحول نہیں ہونا چاہئیے تو پھر خود کچھ کرے کیونکہ اپوزیشن تو ہمیشہ ایسا ہی ماحول چاہتی ہے اس کا مطلب ہے کہ حکومت ہماری ہی پچ پر کھیل رہی ہے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ ہم نے گالیوں سے بھرا ہوا 126 دن کا دھرنا برداشت کیا، اس دوران یہ لوگ اسمبلی میں بھی آئے ہم نے کبھی ان کے ساتھ ایسا نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ لوگ کتاب شہباز شریف کو ماریں گے تو اگلے مرتبہ یہ کتاب عمران خان کے منہ پر لگے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملیکہ بخاری کو بجٹ کتاب لگی یہ غلط ہوا ہے ، یہ کسی اور رکن اسمبلی کو لگنی چاہئیے تھی، یا یہ اسپیکر کے منہ پر لگتی یا پھر اگلی مرتبہ عمران خان کے منہ پر لگے گی۔ اگر حکومت اس طرح ہمیں روکے گی تو ہم نہیں رکیں گے، پھر یہ جو چاہتے ہیں کر لیں۔ جس پر وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ ان کے ذہنوں سے لاجک اور منطق کو ختم کر دیا گیا ہے، کوئی اسپیکر کو مارنے کی بات کرتا ہے تو کوئی وزیراعظم کو مارنے کی۔ یہ عمران خان تو کیا عمران خان کی ہوا تک کو بھی نہیں چُھو سکتے۔ انہوں نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں: