اسپیکرکیخلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئےحکومتی ارکان سےرابطوں کا فیصلہ
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن نے اسپیکر قومی اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے ناراض حکومتی ارکان سے بھی رابطوں کا فیصلہ کرلیا ہے، حکومتی ارکان کو اسپیکر کو ہٹانے کیلئے باقاعدہ دعوت دی جائے گی، قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کیلئے حکومتی ناراض ارکان سے بھی بات کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی اور ن لیگ اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر ایک پیج پر آگئی ہیں۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تجویز دے دی ہے۔ شہبازشریف اور بلاول بھٹو نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے۔ بلاول بھٹو اور شہباز شریف نے رہنماوَں کی تجویز پر تمام ارکان سے تجاویز طلب کرلی ہیں۔
اس موقع پر اپوزیشن کے اجلاس میں شہبازشریف سمیت حزب اختلاف کے پارلیمانی سربراہان بھی موجود تھے۔ بلاول بھٹو نے پارلیمنٹ ہاؤس کی اپوزیشن لابی میں حزب اختلاف کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد تحریک عدم اعتماد لائی جائے۔ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کیلئے حکومتی ناراض ارکان سے بھی بات کی جائے۔
اپوزیشن نے اسپیکر قومی اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی میں پیپلزپارٹی سے شازیہ مری، نوید قمر، راجہ پرویز اشرف، ن لیگ کی جانب سے ایاز صادق اور رانا ثنا اللہ ، اور جے یو آئی کے بھی 2 ارکان شامل ہیں۔ متحدہ اپوزیشن نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا ہے، متحدہ اپوزیشن نے مشترکہ بیان میں کہا کہ گزشتہ روز جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، اسپیکر قوی اسمبلی اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہے۔
اسپیکر ایوان میں ہر رکن کا محافظ اور نگہبان ہوتا ہے، لیکن اسپیکر اس فرض کو نہیں نبھا سکے۔ اسی طرح اسپیکر کی جانب سے 7 ارکان اسمبلی پر پابندی لگانے کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں۔ واضح رہے گزشتہ روزقومی اسمبلی میں وزراء اور حکومتی اراکین نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر کے دور ان شدید احتجاج، نعرے بازی اور خوب شور شرابہ کیا، حکومتی رکن علی نواز اعوان نے بجٹ دستاویز لیگی رہنما روحیل اصغر کو دے ماری ، دونوں کے درمیان سخت جملوں اور گالم گلوچ کا تبادلہ بھی ہوا، اپوزیشن اراکین نے شہباز شریف کی تقریر کے دوران ان کے گرد حفاظتی حصار بنائے رکھا، حکومت اور اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف جملے بازی کی، نعرے لگائے اور گالم گلوچ بھی کی۔
مزید برآں اپوزیشن جماعتوں نے 10 جون کو بھی ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی، ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکرکے رویے کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی ہے۔تحریک عدم اعتماد پر تمام اپوزیشن جماعتوں کے دستخط موجود ہیں، ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد قواعدوضوابط کے رول12کے تحت جمع کروائی گئی، تحریک عدم اعتماد کے ڈرافٹ میں مئوقف اختیار کیا گیا کہ اپوزیشن کو عوام کی نمائندگی کرنے اور بولنے کے حق سے محروم کیا گیا، ڈپٹی اسپیکر نے 10جون کے سیشن کے دوران قواعدوضوابط اور جمہوری اقدار کو پامال کیا ، ڈپٹی اسپیکر نے 11مرتبہ حکومت کی طرفداری کی۔