وزیراعظم ملک میں صدارتی نظام چاہتے ہی

اسلام آباد : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیراعظم ملک میں صدارتی نظام لانا چاہتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پارلیمنٹ کو بے توقیر کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان آن ریکارڈ ہیں، پارلیمنٹ کو ڈس کریڈٹ کرنے کی یہ جو سوچی سمجھی کوشش ہو رہی ہے حکومت اس کو اسی طرح جاری رکھے گی تاکہ پارلیمنٹ ڈس کریڈٹ ہو اور یہ اپنے مقصد کی طرف آگے بڑھ سکیں۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم نے اسپیکر سے کہا تھا کہ آپ نے جو دیکھا ہے ، وزرا آپ کے سامنے بینچوں پر چڑھ کر کتابیں مارتے رہے ہیں، اور گالم گلوچ کرتے رہے ہیں لیکن انہوں نے دو تین حکومتی اور دو تین اپوزیشن کے اراکین پر ایوان میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔

ان کو چاہئیے کہ یہ اُن وزرا کو پکڑیں اور ان کو برطرف کریں۔ انہوں نے کہا کہ میری اطلاعا کے مطابق اسپیکر وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے گئے جہاں وزیراعظم نے اسپیکر کی خوب بے عزتی کی اور اُن کو ہدایت کی ہے کہ آپ کسی وزیر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گے جس پر انہیں صرف تین ناموں کی منظوری دی گئی اور اسپیکر نے اُن تین ناموں کے ساتھ چار اپوزیشن کے نام ملا کر ایوان میں داخلے پر پابندی لگا دی۔

ہم نے ان سے مطالبہ کیا تھا کہ آپ یہ فیصلہ واپس لے کر ایک پارلیمانی کمیٹی بنائیں اور اس کی سفارشات پر عمل کر کے کارروائی کریں لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اسپیکر کے اختیارات کو سلب کیا ہوا ہے، ان کا مقصد میڈیا ، لوگوں اور سب کی نظروں میں پارلیمنٹ کو ڈس کریڈٹ کرنا ہے تاکہ وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوں اور صدارتی نظام لانے کی راہ ہموار ہو سکے۔ یہ جمہوری سسٹم کے خلاف ایک سازش ہو رہی ہے۔ تحریک عدم اعتماد کا کامیاب ہونا ضروری نہیں ہے، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا مطلب ہے کہ وہ ایوان کا اعتماد کھوچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے