حکومتی پارلیمانی پارٹی کے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

اسلام آباد : حکومتی پارلیمانی پارٹی کے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی منظرعام پر آگئی ، پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں حکومتی اراکین آپس میں الجھ پڑے ، اتحادی جماعت کے اراکین کی بھی حکومتی ارکان سے تلخ کلامی ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل حکومتی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا ، جس کی سربراہی وزیردفاع پرویز خٹک نے کی ، اجلاس میں پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان شریک ہوئے۔

میڈیا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مشاورتی اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور معاون خصوصی علی اعوان کے درمیان اس وقت تلخ کلامی ہوگئی جب شیریں مزاری نے کہا کہ ہمیں اتنا ہنگامہ نہیں کرنا چاہیئے تھا ، اس پر علی اعوان نے جواب دیا کہ مخالفین ہماری خواتین کو گالی دیں اور زخمی کریں تو کیا ہم خاموش رہیں؟ حکومتی ایم این اے شاہد خٹک بولے کہ اپوزیشن کی تنقید ضرور سنیں گے لیکن توہین برداشت نہیں کریں گے۔

ذرائع کہتے ہیں کہ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی اور اتحادی ارکان کے درمیان بھی تلخ کلامی ہوئی، رکن قومی اسمبلی اسلم خان کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں کا رویہ منافقانہ ہے ، اس پر رکن قومی اسمبلی سائرہ بانو نے جواب دیا کہ ہر بات میں اتحادی جماعتوں کو ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے ، اگر اتحادیوں سے اتنا ہی مسلئہ ہے تو کھل کر بتائیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اجلاس میں رکن اسمبلی فہیم خان بھی اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے اور کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے ہماری حکومت کے بارے میں نازیبا زبان آپ سب نے سنی ، جو الفاظ استعمال کیے گئے اس پر کوئی غیرت مند خاموش نہیں رہ سکتا ، اس پر علی محمد خان کا موقف تھا کہ ہمیں تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیئے ، اس کے علاوہ اجلاس میں بعض دیگر ارکان نے بھی رائے دی کہ بجٹ اجلاس کے دوران جارحانہ حکمت عملی کے بجائے مفاہمتی پالیسی اپنائی جائے کیوں کہ بجٹ پاس کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے ، اس لیے ہمیں افہام و تفہیم کے ساتھ چلنا چاہئیے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے