مالکان کی فیکٹریاں بند کرنے کی دھمکی ، ملک بھر میں گھی اور تیل کے بحران کا خدشہ
اسلام آباد : گھی اور کوکنگ آئل مل مالکان نے فیکٹریاں بند کرنے کی دھمکی دے دی ، جس کے باعث ملک بھر میں گھی اور تیل کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان وناسپتی مینوفیکچر ایسوی ایشن نے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو خط کے ذریعے اپنے تحفظات سے اگاہ کردیا ، اس ضمن میں سابق صدر پاکستان وناسپتی مینوفیکچر ایسویسی ایشن شیخ امجد رشید کا کہنا ہے کہ فاٹا اور پاٹا کو ٹیکس چھوٹ کے بعد ملیں چلانا ممکن نہیں رہے گا، ملک بھر میں 122 سے زائد گھی ملیں ہیں، اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ملیں بند کردیں گے۔
دوسری طرف فلورملز ایسوسی ایشن نے وفاقی بجٹ میں گندم کے ٹرن اوور پر ٹیکس کا نفاذ مسترد کردیا ، عہدیدارن کا کہنا ہے کہ گندم چوکر کی قیمت پر17 فیصد سیل ٹیکس کا نفاذ قبول نہیں ہے ، ٹیکس لگانے سے 20 کلو آٹے کا تھیلا 90 روپے مہنگا ہوجائےگا ، فلورملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین بدرالدین کاکڑ اورچیئرمین پنجاب عاصم رضا نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سستا آٹا شہریوں کا حق ہے، لیکن حکومت نے گندم چوکر کی فروخت پر دوبارہ سیلزٹیکس لگا دیا ہے ، اس سے آٹے کی قیمت میں اضافہ ہوجائے گا۔
اسی طرح ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں گندم کی ترسیل کو اسمگلنگ نہیں کہتے، حکومت کو 20 لاکھ ٹن تک گندم درآمد کرنا پڑے گی ، فلورملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین بدرالدین کاکڑ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے 85 ارب کی سبسڈی دینے کا دعویٰ جھوٹا ہے، سبسڈی 13 ارب روپے دی گئی ہے ، گندم چوکر کی قیمت پر17 فیصد سیل ٹیکس کا نفاذ قبول نہیں، ٹیکس لگانے سے 20 کلو آٹے کا تھیلا 90 روپے مہنگا ہوجائےگا ، حکومت نے اگر ٹیکس کو ختم نہ کیا تو ہڑتال کا اعلان کرسکتے ہیں۔