خواجہ آصف جیل سے رہائی کے بعد لیگی قیادت کے رویے سے مایوس، بڑا شکوہ کر دیا

لاہور : جیل میں تھا تو لاہور میں موجود ہونے کے باوجود نہ شہباز شریف ملنے آئے اور نہ ہی حمزہ شہباز،اب بیماری کی وجہ سے ہسپتال داخل ہوں تو کسی لیگی رہنما نے رابطہ نہیں کیا، خواجہ آصف جیل سے رہائی کے بعد لیگی قیادت کے رویے سے مایوس ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن مرکزی رہنما خواجہ آصف کی رہائی ہوگئی لیکن کوئی بھی لیگی سینئر رہنما ہسپتال نہ پہنچا۔

خواجہ آصف اعلیٰ قیادت کے رویہ سے مایوس ہو گئے ہیں۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے لاہور میں موجود ہونے کے باوجود کوئی ایم پی اے اور ایم این اے بھی ہسپتال نہ پہنچا۔ مقامی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شکوہ کیا کہ جیل کے دنوں میں بھی کوئی سینئر ملنے نہ آیا۔

قبل ازیں احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں خواجہ آصف کی ہائی کورٹ سے ضمانت منظور ہونے پر رہائی کی روبکار جاری کی تھی۔

خواجہ آصف کو پانچ ماہ چھبیس دن کے بعد رہائی ملی ہے۔مسلم لیگ ن سیالکوٹ کے رہنما میاں اشفاق کی جانب سے احتساب عدالت میں ایک کروڑ کے مچلکے جمع کرائے گئے، عدالت نے مچلکوں کی تصدیق کے بعد رہائی کی روبکار جاری کیا تھا.خواجہ آصف کو جیل حکام نے بیماری کی وجہ سے جناح ہسپتال داخل کرا رکھا تھا، ان کی رہائی بھی جناح ہسپتال سے ہوئی۔یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کو دسمبر2020 میں اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا ،

خواجہ آصف کی گرفتاری کے بعد نیب نے مؤقف دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملزم خواجہ آصف نے مبینہ طور پر اپنی آمدن سے زائد اثاثہ جات بنائے جب کہ اثاثہ جات کی نوعیت، ذرائع اور منتقلی کو بھی چھپایا ، نیب کا کہنا تھا کہ ملزم خواجہ آصف کی بیرون ملک ملازمت کا معاملہ عدالت عالیہ اور عدالت عظمٰی میں بھی زیر سماعت رہا جہاں قرار دیا گیا کہ ملزم خواجہ آصف کے پبلک آفس رکھنے اور پرائیویٹ نوکری میں کوئی قانونی قدغن نہیں جب کہ نیب انکوائری کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ کیا خواجہ آصف کی ظاہر کردہ بیرونی آمدن درست ہے یا نہیں ، خواجہ آصف کو متعدد مواقع دیے گیے لیکن وہ مطمن نہیں کر سکے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے