جوہر ٹاؤن دھماکے کا ملزم کار چھوڑ کر کہاں گیا، سراغ لگا لیا گیا

لاہور: جوہر ٹاؤن دھماکے کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی کے ڈرائیور سے متعلق مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔قانون نافذ کرنے والوں اداروں نے اس بات کا سراغ لگا لیا ہے کہ ملزم گاڑی چھوڑ کر کہاں فرار ہوا۔بتایا گیا ہے کہ ڈرائیور نے گاڑی پارک کرنے کے بعد چوک یتیم خانے کا رخ کیا۔ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈرائیور نے پشاور جانے والی بس سے سفر کا آغاز کیا۔

دہشتگرد کی پہچان کے لیے موٹرو پولیس کی مدد حاصل کر لی گئی ہے۔اہلکاروں سے ڈرائیور کا حلیہ بھی پوچھا گیا۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بس اڈوں کا ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔اڈوں سے کیمروں اور ٹکٹس کا ریکارڈ حاصل کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ موٹروے سے بسوں میں کی جانے والی ریکارڈنگ بھی قبضے میں لے لی گئی۔

علاوہ ازیں واقعے میں ملوث اور گرفتار ملزم ڈیوڈ پال کے گھر کا سراغ بھی لگا لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق لاہور جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں ملوث گرفتار ڈیوڈ پال محمود آباد کا رہائشی ہے۔سیکیورٹی اداروں ڈیوڈ کے گھر تک پہنچنے میں بھی کامیاب ہو گئے ہیں۔ رات گئے ڈیوڈ پال کے گھر پر چھاپہ مارا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گھر کی تلاشی کے دوران چند دستاویزات بھی قبضے میں لیے گئے ہیں۔چھاپے کے دوران مزید کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزم تین بار لاہور جانے کے دوران مجموعی طور پر 27 دن مقیم رہا۔ڈیوڈ بحرین میں اسکریپ اور ہوٹل کا کاروبار کرتا ہے۔ ڈیوڈ نے اپنی فیملی کو 2010میں بحرین سے پاکستان منتقل ہوا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزم ڈیڑھ ماہ قبل پر بحرین سے کراچی پہنچا تھا۔ڈیڑہ ماہ کے دوران تین مرتبہ لاہور آیا۔ علاوہ ازیں تفتیشی ٹیموں کو جوہر ٹاؤن دھماکے میں بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت مل گئے ہیں

، جن سے پتہ چلا کہ دھماکے کی فنڈنگ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے کی گئی تھی جب کہ شواہد کی رواشنی میں دھماکے میں ملوث ایک شخص کے علاوہ ماسٹر مائنڈ اور تمام سہولت کاروں کو گرفتار کیا۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے