جوہر ٹاؤن دھماکا، دشمن نے افغان سرحد کی بجائے خلیجی ریاست کا راستہ اختیار کیا
لاہور : لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے سے متعلق اہم انکشافات آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ذرائع کے مطابق دشمن نے افغان سرحد کی بجائے ایک خلیجی ریاست کا راستہ اختیار کیا۔ایک خلیجی ریاست میں دو پاکستانی خادان دھماکے میں ملوث پائے گئے۔دونوں خاندانوں کے بھارتی شہر ممبئی میں رابطے ہیں۔دونوں خاندانوں نے دھماکے میں سہولت کاری کی۔
ممبئی سے روابط اور اکاؤنٹس بھی ٹریس کر لیے گئے ہیں۔گذشتہ روز بھی اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہوئے دھماکے میں ملوث تمام نیٹ ورک پکڑا گیا، تحقیقات میں بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغان ایجنسی این ڈی ایس کے ملوث ہونے کے شواہد مل گئے۔ ذرائع سے معلوم ہوا کہ انسداد دہشت گردی کے محکمہ سی ٹی ڈی نے لاہور ، جھنگ ، کراچی اور راولپنڈی سے ملزمان کا سراغ لگایا ، جوہر ٹاؤن دھماکے کے پیچھے بھارت کی خفیہ ایجنسی را اور افغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے ملوث ہونے کے شواہد مل گئے ہیں ، اس دھماکے کا مقصد ایف اے ٹی ایف اجلاس پر اثر انداز ہونا تھا۔
ذرائع کہتے ہیں کہ پیٹر پال ڈیوڈ کی گرفتاری اور بعد ازاں اس سے کی جانے والی تفتیش میں ملزم نے تمام تر سچ اگل دیا ، جس کے نتیجے میں دھماکے میں ملوث نیٹ ورک کی گرفتاری عمل میں لائی جاچکی ہے ، اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار جلد پریس کانفرنس میں تمام تر تحقیقات سے آگاہ کریں گے۔علاوہ ازیں لاہور دھماکے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا گیا جس کے بعد اس کی تصویر بھی جاری کی گئیں۔ محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) پنجاب نے بارود سے بھری گاڑی جوہر ٹاؤن میں پارک کرنے والے ملزم کو راولپنڈی سے کیا تھا۔پولیس اس حملے میں ملوث کئی افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔