دورہ ناران، وزیراعظم عمران خان کی صحافیوں سے کی گئی گفتگو سنسر کر دی گئی
اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پیر کو خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقام وادی ناران کا دورہ کیا گیا اس موقع پر ان کی صحافیوں سے گفتگو سنسر کر کے پی ٹی وی پر نشر کی گئی۔اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کی صحافیوں سے گفتگو ایڈیٹڈ کرکے اگلے روز سرکاری ٹی وی پر نشر کی گئی۔20 گھنٹے کے بعد نشر کی گئی گفتگو میں کئی سوالات کو حذف کر کے نشر کیا گیا۔
وزیراعظم کی گفتگو کا وہ حصہ نشر ہی نہیں کیا گیا جس میں اس سے ماضی کے دوروں کے برعکس قدرے سخت سوالات کیے گئے۔نجی ٹی وی سے منسلک صحافی رضوان غلزئی کے مطابق وزیراعظم کے سٹاف کی جانب سے سیاحت کے شعبے تک ہی سوالات کو محدود کرنے کا کہا گیا تاہم متعدد صحافیوں کی جانب سے سیاحت کے شعبے سے متعلق سوال کرنے کے باوجود عمران خان کی گفتگو سنسر کر دی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے 2005 کے زلزلہ متاثرین نے نیو بالاکوٹ سٹی سے متعلق احتجاج کیا۔جب وزیراعظم سے سوال کیا گیا 16 سال سے بے گھر افراد کے لیے جگہ مختص کی گئی ہے لیکن صوبے میں 8 سال پی ٹی آئی کی حکومت گزرنے کے باوجود ماضی کی حکومتوں کی طرح آپکی صوبائی حکومت نے بھی ابھی تک کچھ نہیں کیا۔وزیراعظم نے جواب میں کہا انہیں اس معاملے کا علم ہی نہیں اور وزیراعلیٰ کو اس حوالے سے بات کرنے کی ہدایت کی۔
اس سوال اور وزیراعظم کے جواب کو سرکاری ٹی وی کی جانب سے نشر نہیں کیا گیا۔وزیراعظم سے یہ بھی پوچھا کہ سیاحت ترجیح ہونے کے باوجود خیبرپختوخوا میں سیاحتی مقامات پر سڑکوں اور واش رومز کی سہولت تک نہیں کوئی انفراسٹرکچر تعمیر نہیں کیا گیا۔وزیراعظم نے جواب دیا کہ سیاحت کا فروغ امن کے بغیر ممکن نہیں، بیرونی ممالک کے سیاح خود کو محفوظ سمجھیں تو پاکستان آئیں۔
سیاحت کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کو بائی لاز کی تیاری کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم سے خیبرپختونخوا میں ٹوارزم کا وزیر نہ ہونے سے متعلق بھی سوال کیا گیا،اس کے علاوہ اُن سیاحتی منصوبوں سے متعلق بھی سوال کیا جو اب تک مکمل نہیں ہو سکے۔تاہم ان تمام سوالوں کو ٹی وی پر نشر نہ کیا گیا۔صحافیوں کے احتجاج اور معاملہ سوشل میڈیا پر آنے کے بعد صارفین کی جانب سے سخت تنقید کی گئی۔