شہباز شریف اس گارنٹی پر باہر آئے تھے کہ اب اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ نہیں چلے گا

اسلام آباد : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ شہباز شریف اسی گارنٹی پر باہر آئے تھے کہ اب اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے اپنے والد سے کہا کہ مجھے آپ چھ آٹھ مہینے دے دیں، میں اینٹی اسٹیبلشمنت بیانیے سے عمران خان کی حکومت آرام سے گرا سکتی ہوں۔

آپ کو یاد ہو گا جب پی ڈی ایم بنی تھی تو تاریخیں دی جاتی تھیں کہ آر ہو گا یا پار ہو گا۔ وہی وقت تھا جب انہوں نے اداروں پر وار کیے ، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے استعفے مانگے، خلائی مخلوق کا تذکرہ کیا۔ اسی دوران شہباز شریف کی ڈیل اور مفاہمت ہو گئی تھی اور وہ باہر آ گئے۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ شہباز شریف اسی گارنٹی پر آئے تھے کہ اب اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ نہیں چلے گا۔

جب وہ باہر آئے تو یقینی بات ہے کہ ان کا کوئی سیاسی طور پر معاہدہ تھا ، اس کے بعد حمزہ شہباز بھی آ گئے۔انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ضیاء الحق کے بارے میں بھی گفتگو ہوئی اور شہباز شریف نے آرمی چیف سے کہا کہ ایک ضیاء الحق نے ملک کو سنوارا تھا اور اب ایک جنرل صاحب آپ سنوار رہے ہیں۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اُن کے گرد ایسا گھیرا ڈال دیا گیا تھا کہ پیپلز پارٹی والے دور کھڑے ہو کر ہنستے ہیں کہ یہ تو استعفوں کی بات کر رہے تھے اور اب یہ عسکری قیادت کو قائد اعظم سے بھی اوپر لے گئے ہیں۔

پیپلز پارٹی والے بھی پریشان ہیں۔ اجلاس میں چار پانچ لوگوں میں مقابلہ ہو رہا تھا کہ کون اچھی تعریف کر رہا ہے، جب یہ ساری تفصیلات مریم نواز کے پاس گئیں تو وہ ڈیسپریٹ ہو گئیں۔ سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے