ایف آئی اے پیشی پر شہباز شریف کو مستقبل کا وزیراعظم کہہ کرپکارا گیا
اسلام آباد : ایف آئی اے نے شہباز شریف کی جانب سے ہراساں کرنے کے الزامات مسترد کر دئیے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے ساتھ ایف آئی اے تفتیشی ٹیم نے غیر مناسب رویہ رکھا، ایف آئی اے تفتیشی ٹیم نے میرے ساتھ بیہودہ گفتگو کی۔
اس پر اب ایف آئی اے کا بھی ردِعمل آیا ہے۔ایف آئی اے نے شہباز شریف کے الزامات مسترد کر دئیے ہیں۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے شہباز شریف کو صاحب کہہ کر مخاطب کیا اور سوالات کیے۔شہباز شریف کو پیشی پر کافی کی بھی پیشکش کی گئی۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹرنے شہباز شریف کو اپوزیشن لیڈر اور مستقبل کا وزیراعظم کہہ کر بھی پکارا،شہباز شریف نے درخواست کی کہ سوالات کے جوابات کو پبلک نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ شہباز شریف نے کہا تھا کہ ایف آئی اے تفتیشی ٹیم کا رویہ مجھ سے برداشت نہ ہوا،میں نے کھڑے ہوکر کہا کہ میرے ساتھ ایسا کیوں کررہے ہو ۔ انہوںنے کہاکہ ایف آئی اے افسران اونچی اونچی آواز میں ہنس کر میرا مذاق اڑاتے رہے ،میں نے شوگر ملز میں اپنی فیملی کے اربوں روپے کا نقصان کیا ،میں نے بیواؤں اور پنجاب کی غریب عوام کی خدمت کی ۔
انہوںنے کہاکہ میں نے فیملی کے افراد کی مخالفت کی اور عوام کو سستی چینی دی،میری حکومت آنے سے پہلے 20،20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی تھی ۔ انہںنے کہاکہ زراعت اور فیکٹریوں کا کاروبار بند ہوچکا تھا ،میں نے چین کے ساتھ ملکر سستے بجلی کے گھر لگائے ،میں نے چین کو اسپیشل درخواست کرکے سستے بجلی گھر لگوائے ۔ انہوںنے کہاکہ نیب کیسز کے بعد اب ایف آئی اے کو میرے خلاف وہی کیسز دے دیئے گئے۔ شہباز شریف نے کہاکہ مجھ پر الزام ہے کہ میں نے منصوبوں میں کمیشن کھائی،میرے میں ایف آئی اے کو جواب دے چکا ہوں ۔