شہبازشریف کا ایف آئی اے میں ہراساں کرنے کا معاملہ میڈیا پر لانے کا فیصلہ

لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے ایف آئی اے میں ہراساں کرنے کے حوالے سے میڈیا میں حقائق لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے ایف آئی اے میں ہراساں کرنے کا معاملہ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کرلیا ۔

اس حوالے سے ان کی پارٹی کے ذرائع نے کہا کہ شہبازشریف ایف آئی اے میں ہراساں کرنے کے حوالے سے میڈیا میں حقائق سامنے لائیں گے۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ شہبازشریف پیشی کے موقع پر ایف آئی اے افسران کے رویے سے پردہ اُٹھائیں گے، جب کہ میڈیا پر آ کر لوڈشیڈنگ اور حکومت کی پالیسیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنائیں گے۔ یاد رہے کہ 10 جولائی کو سیشن عدالت میں شوگر بزنس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست کی سماعت ہوئی تھی۔

دوران سماعت شہباز شریف نے ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ میں نے شوگر ملز میں اپنی فیملی کے اربوں روپے کا نقصان کیا، میں نے بیواؤں اور پنجاب کی غریب عوام کی خدمت کی، میں نے اپنی فیملی کے افراد کی مخالفت کی اور اپنے عوام کے لیے سستی چینی دی۔ میں نے سستی بجلی کے منصوبے لگائے، حکومت میں آنے سے پہلے 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی تھی، زراعت اور فیکٹریوں کا کاروبار بند ہوچکا تھا، چین کے ساتھ مل کر سستے بجلی کے گھر لگائے، چین کو درخواست کر کے سستے بجلی گھر لگوائے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف نیب کے کیسز کے بعد اب ایف آئی اے کو بھی وہی کیسز دے دیے گئے۔ مجھ پر آج الزام عائد کیا جاتا ہے کہ میں نے منصوبوں میں کمیشن کھایا، میں ایف آئی اے کو جواب دے چکا ہوں۔ شہباز شریف نے کہا کہ میرے ساتھ ایف آئی اے میں بد تمیزی ہوئی، ایف آئی اے کے افراد نے میرے ساتھ بے ہودہ گفتگو کی، مجھ سے جب برداشت نہ ہوا تو میں کھڑا ہوکر بولا میرے ساتھ آپ ایسا کیوں کررہے ہو، ایف آئی اے کے افسران اونچی اونچی آواز میں ہنس کر میرا مذاق اڑاتے رہے۔

جس پر عدالت نے ایف آئی اے کی ٹیم کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ہراساں نہ کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے شوگر انکوائری کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری درخواست ضمانت میں 2 اگست تک توسیع کردی تھی تاہم اب شہباز شریف نے ایف آئی اے میں ہراساں کیے جانے کا معاملہ میڈیا پر لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے