جرمنی میں برہنہ خواتین سڑکوں پر نکل آئیں مگر کیوں؟
برلن: جرمنی میں ایک خاتون کو نیم برہنہ کپڑوں میں سورج کی دھوپ میں نہانے سے روکنے پر خواتین سراپا احتجاج ہو گئی اوربرہنہ حالت میں سڑکوں پر نکل آئیں۔
ڈیلی سٹار کے مطابق فرانسیسی خاتون گیبرئیلی لبرٹن جرمنی کے دارالحکومت برلن میں سیاحت کی غرض سے آئی ہوئی تھی اور وہاں ٹریپ ٹاور واٹر پارک میں پانی میں نہانے کے بعد شرٹ اتار کر دھوپ میں لیٹ گئی، جس پر پارک کی انتظامیہ کی طرف سے اسے اس حالت میں لیٹنے سے منع کرتے ہوئے شرٹ پہننے کا حکم دے دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق گیبرئیلی نے سوشل میڈیا پر یہ معاملہ اٹھایا تو اس کی پوسٹ تیزی سے وائرل ہوئی اور خواتین اس کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے لگیں۔
گزشتہ روز خواتین نے برلن میں اس معاملے پر ایک احتجاجی سائیکل ریلی نکالی جس میں سینکڑوں خواتین شریک ہوئیں اور شرمناک طور پر ان تمام خواتین نے شرٹس نہیں پہن رکھی تھیں اور برہنہ حالت میں سائیکلوں پر سوار برلن میں گھومتی رہیں۔
انہوں نے اپنے برہنہ جسموں پر ’میرا جسم، میری مرضی‘ سمیت دیگراسی نوع کے کئی نعرے لکھ رکھے تھے۔ ان خواتین کا کہنا تھا کہ ”جب تک کسی ایک بھی خاتون کو صنفی امتیاز پر مبنی سلوک کا سامنا ہے، دنیا کی کوئی بھی خاتون آزاد نہیں ہے۔ عورت بیزاری کے ایسے واقعات قطعی ناقابل قبول ہیں۔“