چینی انجینیئروں کو لے جانے والی بس میں دھماکہ گیس لیک ہونے سے ہوا.پاکستان

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے کہا ہے خیبر پختونخوا کے ضلع کوہستان میںچینی انجینیئروں کو لے جانے والی بس میں دھماکہ گیس لیک ہونے سے ہوا ‘پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بس میں سی این جی سلنڈرنصب تھا جس میں لیک کی وجہ دھماکہ ہوگیا. یہ حادثہ عالمی ذرائع ابلاغ میں اس لیے شہ سرخیاں بنا کہ ہلاک ہونے والے13افراد میں سے9چینی انجینیئرتھے عالمی ذرائع ابلاغ میں اسے حادثہ یا دہشت گردی جیسی سازشی تھیوری بناکر پیش کیا جارہا تھا جبکہ پاکستانی حکومت کا موقف تھا کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد حتمی طور پر بیان جاری کیا جائے گا.

بس حادثے کے بارے میں جاری دفترخارجہ کے بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ چینی بس میں دھماکہ گیس لیک ہونے کی وجہ سے پیش آیا ہے بیان میں بتایا گیا ہے کہ بس میں مکینیکل خرابی کی وجہ گیس لیک ہوئی جس کے نتیجے میں دھماکہ ہو گیا اور بس گہری کھائی میں جا گری اس حادثے میں 9 چینی شہری اور 3 پاکستانی ہلاک ہوئے ہیں قبل ازیں چینی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں اس واقعے کو دھماکہ قرار دیا گیاتھا تاہم چینی سفارتخانے نے بھی اسے دہشت گردی سے جوڑنے سے گریزکرتے ہوئے تحقیقات کے نتائج کا انتظار کرنے کا کہا تھا.

چینی سفارتخانے کے بیان میں کہا گیاتھا کہ 14 جولائی کو صبح سات بجے چینی کمپنی کے زیر تعمیر داسو منصوبے کے لیے شٹل بس میں دھماکہ ہوا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اس دھماکے کی وجوہات کی تحقیقات کر رہا ہے پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مقامی انتظامیہ زخمیوں کو تمام ممکنہ طبی امداد فراہم کر رہی ہے بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے وزارت خارجہ چینی سفارت خانے کے ساتھ رابطے میں ہے.

مقامی پولیس کے مطابق جس جگہ پر یہ واقعہ ہوا وہاں موبائل سگنلز نہ ہونے کی وجہ سے رابطے میں مشکل ہو رہی ہے تاہم ان کے مطابق ریسکیو سروسز سمیت پولیس کی ٹیم وہاں واقعے کے چند لمحے بعد پہنچ گئیں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ شدیدزخمیوں اور لاشوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اسلام آباد اور دیگر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا.

دوسری جانب ہزارہ ڈویژن کی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا ہے کہ بس 30 چینی انجینیئروں کو اپر کوہستان میں واقع داسو ڈیم کے مقام پر لے جا رہی تھی جبکہ اعلیٰ حکومتی عہدیدار کے مطابق دھماکے کے بعد بس گہری کھائی میں گر گئی ہلاکتوں کے علاوہ ایک چینی انجینیئر اور ایک سکیورٹی اہلکار لاپتہ ہیں انہوں نے بتایا کہ چینی شہریوں سمیت پیرا ملٹری سکیورٹی فورس کے دو اہلکار بھی جان سے گئے.

ادھر ایک نیوز بریفنگ میں چینی وزیر داخلہ ژاﺅ لیجیان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ اس واقع کی تحقیقات کرے اور ذمہ داران کو سخت سزا ہے داسو ہائڈل پاپور پراجیکٹ کوہستان کے علاقے داسو میں دریائے سندھ پر بنایا جا رہا ہے جس سے چار ہزار 320 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہوگی اس پراجیکٹ کا تعمیراتی ٹھیکہ ایک چینی کمپنی کے پاس ہے جبکہ پراجیکٹ کے کنسلٹنٹس میں ایک ترک کمپنی بھی شامل ہے منصوبے پر کام 2017 میں شروع ہوا اور 2023 میں مکمل ہونے کی توقع ہے.

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے