مریم نواز کا سافٹ وئیر مکمل اپ ڈیٹ ہو چکا

اسلام آباد : سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ نائب صدر ن لیگ مریم نواز کا سافٹ وئیر مکمل اپ ڈیٹ ہو چکا۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ تیس چالیس سالوں میں صرف کرپشن ،فراڈ اور جعل سازی میں ترقی ہوئی،بدقسمتی ہے کہ قانون کا ہر دور میں جنازہ نکلا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز آزاد کشمیر میں پاک افواج کے حوالے سے بات کرہی ہیں۔

مجھے لگتا ہے کہ ان کا صرف سافٹ وئیر ہی تبدیل نہیں ہوا بلکہ پوری کیسٹ ہی بدل دی گئی ہے۔اپوزیشن عوام کے حقوق اور انصاف کے لیے جنگ نہیں لڑ رہی بلکہ یہ این آر او کے لیے لڑ رہے ہیں۔سودے بازی برابر کے لوگوں میں ہوتی ہے۔
لیکن مریم نواز تو کونسلر بھی نہیں ہو سکتیں، پی ڈی ایم بھی کامیاب نہیں ہو سکتی، دوسری جانب عمران خان کے دور میں مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے۔

عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ جہاں ایک طرف مریم نواز کا سافٹ وئیر اپ ڈیٹ ہوا ہے وہیں مجھے ایک لیگی رہنما نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے فیصلہ کیا ہے کہ میں اب جارحانہ رویہ اپناؤں گا کیونکہ ہمارے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔قبل ازیں نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر لیگی رہنما محمد زبیر نے انکشاف کیا کہ خواجہ آصف پہلے شخص نہیں کہ جن کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوا.

اس سے قبل 2017 میں میرا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد 2018 اور 2019 اور بعدازاں 2020 میں مسلسل تین سال میرا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن میں نے اپنا سافٹ وئیر اپ ڈیٹ کرنے سے منا کر دیا –

لیگی رہنما محمد زبیر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ میری نظر میں سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہونا پارٹی کے ساتھ وفاداری کی تبدیلی ہے-

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت تبدیل کروانا اور وزارت کی پیش کش بھی سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کروانا ہے- خواجہ آصف کے گزشتہ روز سافٹ ویئر اپ ڈیٹ والے بیان کے حوالے سے محمد زیبر نے کہا کہ خواجہ آصف کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن وہ ہماری پارٹی نہیں چھوڑیں گے-

واضح رہے کہ گزشتہ روز سینئر لیگی رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام سیاستدان اقتدار میں آنے ‏کے لیے پنڈی کی طرف دیکھ رہے ہیں میرے قریب تمام طاقتور لوگ اسٹیبلشمنٹ ہیں طاقتورلوگ، ‏عدلیہ، فوج،میڈیا اور ادارےسب اسٹیبلشمنٹ ہیں

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے