مشاورت سے چلتے تو نواز شریف چوتھی بار وزیراعظم ہوتے
لاہور :: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ دو بار وزارت عظمیٰ کی آفر ہوئیں۔موجودہ دور کے راز سینے میں دفن ہیں،ہم فرشتے نہیں نواز شریف سے بھی ماضی میں غلطیاں ہوئی ہوں گی۔وہ انسان ہیں آدمی جذبات میں آکر بات کر دیتا ہے۔آگے بڑھیں اور عوام کے دکھوں کا مداوا کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ کی بھرپور حمایت حاصل ہے اس کے باوجود ملک کے حالات اتنے خراب ہیں۔
جتنی سپورٹ عمران خان کو ملی اس کا 30واں حصہ کسی اور کو ملا ہوتا تو آج ملک کے حالات کچھ اور ہوتے۔موجودہ حکومت آج بھی کشکول لے کر دوسروں کے پاس کھڑی ہوتی ہے۔ملک میں آج مہنگائی عروج پر پہنچ چکی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ حکمت عملی بناتے تو نواز شریف چوتھی بار ملک کے وازیراعظم ہوتے،انہوں نے مزید کہا کہ جب پی ڈی ایم بنی تو میں جیل میں تھا اور جب تقسیم ہوئی تب بھی میں جیل میں تھا۔
میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتا ہوں، اپوزیشن باہر اکٹھی نہیں ہے تو کوئی بات نہیں میں چاہتا ہوں کہ پارلیمنٹ میں اکٹھی ہو جائے۔ شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف میرے قائد ہیں ، ہم ہر معاملے پر ان سے رہنمائی لیتے ہیں۔ یہ بات پارٹیوں میں سیاست میں جمہور میں ہے، اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ مشاورت سے فیصلے ہوتے ہیں اور جب مشاورت ہوتی ہے تو سب کو اپنی اپنی رائے کا حق حاصل ہوتا ہے۔
یہ جو بات آپ کر رہے ہیں مفاہمت اور مزاحمت کی تو میری رائے ہے اور سوچ ہے کہ پاکستان کو اگر ہم نے آگے لے کر چلنا ہے ،اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلوانا ہے تو اس کا واحد راستہ یہ ہے کہ اپنی ذاتی پسند اور ناپسند سے بالاتر ہو جائیں۔
شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اس حمام میں ہم سب ننگے ہیں،ہم سب سے غلطیاں ہوئیں، مشرقی پاکستان بھی بنا، صرف ایک ادارے کا قصور نہیں، ریکارڈ کی بات ہے مشرف نے مجھے وزیراعظم بنانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ نجی ٹیلی ویژن چینل کے مطابق شہبازشریف نے کہا ہے کہ میرے استعفے کی خبریں جعلی ہیں، میں منظر سے غائب نہیں ہوں۔