نور مقدم قتل کیس، ملزم ظاہر جعفر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
اسلام آباد :: نور مقدم قتل کیس میں عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی ، جہاں ملزم ظاہر جعفر کو سخت سکیورٹی میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا
اس دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے تفتیش مکمل ہو چکی ہے ، جس پر ایڈیشنل سیشن جج شائستہ کنڈی نے ملز سے استفسار کیا کہ عدالت میں کچھ کہنا چاہتے ہو؟ اس کے جواب میں ملزم ظاہر جعفر نے کہا کہ میرے وکیل بات کریں گے۔
بعد ازاں عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج کر ملزم کو 16 اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
گزشتہ روز عوام سے براہ راست گفتگو کے دوران شہری نے وزیراعظم عمران خان سے نور مقدم قتل کیس پر سوال پوچھ لیا ، وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے عوامی مسائل سننے کے لیے کی جانے والی براست گفتگو میں ایک شہری نے ان سے نور مقدم قتل کیس سے متعلق سوال کیا ، جس کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نورمقدم کیس کو پہلے دن سے خود دیکھ رہا ہوں ، نورمقدم کیس کی تمام تفصیلات لی ہیں ، نورمقدم کا قاتل کسی طور پر بچے گا نہیں ، کیوں کہ اس کیس سے سب کو ایک صدمہ لگا ہے ، کیس میں کوئی طاقتور سے بھی طاقتور ہو تو اسے سزا ضرور ملے گی۔
یاد رہے کہ 20 جولائی کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے سیکٹر ایف سیون فور میں نوجوان خاتون کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا تھا ، خاتون کو تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا ، لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا گیا ، واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سینئر افسران اور متعلقہ ایس ایچ او موقع واردات پر پہنچے اور تحقیقات کیں اور قتل میں ملوث ظاہر جعفر نامی شخص کو موقع واردات سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کرکے وقوعہ کا مقدمہ درج کیا گیا۔
دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت کی امید ظاہر کردی ، انہوں نے کہا کہ نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کے والد اور ڈرائیور کو بھی اندر کیا ہے ، نور مقدم قتل کیس میں مجھے امید ہے ملزم کو سزائے موت ہوگی۔