15 مردوں کی قربانی کرکے ان کا خون پینے والی خود ساختہ دیوی

میکسیکو سٹی: خدا ہونے کا دعویٰ کرنے والے کئی بدبخت انسان دنیا میں ہو چکے ہیں۔ آج ہم آپ کو ایسی ہی ایک خاتون کی کہانی سنانے جا رہے ہیں جس نے دیوی ہونے کا دعویٰ کیا اور سفاکیت کی انتہاءکر دی۔

ڈیلی سٹار کے مطابق اس خاتون کا نام میگڈیلینا سولیس تھا جو میکسیکو کے قصبے مونٹیری میں 1930کی دہائی میں پیدا ہوئی تھی۔ میگڈیلینا جب 12سال کی ہوئی تو اس کے دو بھائیوں نے اسے جسم فروشی کے دھندے پر لگا دیا اور بڑی ہوکر اس جسم فروش عورت نے ایک نیا مذہب یا فرقہ ایجاد کر لیا اور خود اس فرقے کی دیوی بن کر بیٹھ گئی۔

میگڈالین نے اپنے پورے قصبے کے لوگوں کو جنسی غلام بنالیا، اس کے گینگ نما فرقے میں منشیات، قتل اور جنسی زیادتی کا چلن جائز تھا۔ خود میگڈالین نے 15انسانوں کو قتل کیا، جو اس کے نزدیک ’قربانی‘ تھی۔ وہ زندہ آدمی کا دل اس کے سینہ چیر کر نکالتی اور اس کے خون میں منشیات ملا کر پیتی تھی۔ اس کے فرقے کے لوگ اس کی پوجا کرتے تھے اور وہ ان سے رقوم ہتھیا کر اپنی عیاشیوں پر خرچ کرتی تھی۔

رپورٹ کے مطابق درحقیقت دیوتا بن کر لوگوں کو لوٹنے کا منصوبہ اس کے دونوں بھائیوں کا تھا، انہوں نے ہی میگڈیلینا کو کہا کہ وہ ایک دیوی کا اوتار بن جائے اور لوگوں کو ورغلاکر اپنی پوجا پر مجبور کرے۔ تاہم میگڈیلینا نے اس فرقے کا مکمل کنٹرول اپنے ہاتھوں میں لے لیا۔ وہ اپنے فرقے کے لوگوں سے کہتی کہ انسانوں کا تازہ خون پینے سے اس کی غیرمرئی طاقتوں میں اضافہ ہوتا ہے اور وہ لافانی ہونے کے مراحل طے کرتی ہے۔ ایک بار محض 6ہفتے کے دوران اس نے 8لوگوں کوقربانی کے نام پر قتل کرایا اور ان کا خون پیا۔

اس کی یہ ظلم و بربریت کی دنیا 1963ءمیں اس وقت اجڑی جب اس نے ایک پولیس آفیسر کو قتل کرکے اس کا خون پیا۔ پولیس نے میگڈیلینا اور اس کے دونوں بھائیوں کو گرفتار لیا۔میگڈیلینا کے خلاف کسی مقامی شخص نے گواہی نہیں دی چنانچہ اس کے خلاف مقدمہ ہی درج نہ ہو سکا۔ اس کے بھائیوں کے خلاف محض 2لوگوں کے قتل کے الزام میں مقدمہ درج ہوا اور انہیں 50،50سال قید کی سزا سنائی گئی۔ کوئی نہیں جانتا کہ گرفتاری کے بعد میگڈیلینا کے ساتھ کیا ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ وہ آج بھی زندہ ہے اور اس کی عمر 91سال ہے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے