جس تنخواہ پر عمران خان ہیں اُس تنخواہ پر مسلم لیگ ن کام نہیں کر سکتی
اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس تنخواہ پر عمران خان ہیں اس تنخواہ پر مسلم لیگ ن کام نہیں کر سکتی۔انہوں نے سینئر صحافی سلیم صافی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کا موقف واضح ہے کہ ہم ملک میں آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں،ملک کا نظام آئین کے مطابق چاہتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم سمجھوتہ آئین شکنی سے کریں گے ڈیل کرکے اقتدار میں آئیں گے تو پھر معاملہ خراب ہوتا ہے ،میں ایک بات کہوں گا کہ جس تنخواہ پر اس وقت عمران خان کام کر رہے ہیں اس پر مسلم لیگ نہیں کر سکتی۔
اس ملک کے حقائق وہ نہیں جو نظر آتے ہیں بلکہ بہت تلخ ہیں ، آپ اس پر حقائق کمیشن بنا دیں تمام حقائق سامنے آ جائیں گے۔بدنصیبی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں جو ہوتا ہے وہ نظر نہیں آتا اور کو نظر آتا ہے وہ ہوتا مہیں ہے۔
جو ہماری حکومت ٹوٹی، بار بار نکالا گیا یو اس کے پیچھے یہی بات ہوتی ہے کہ وہ اس تنخواہ کو قبول نہیں کر سکتے جو وہاں پر دی جاتی ہے،فیصلوں کے حقائق ایک جرگے سے معلوم نہیں ہو سکتے وہ تو صرف حقائق کمیشن سے ہی معلوم ہو سکتے ہیں۔
شہباز شریف کے حالیہ بیان کہ نوازشریف چوتھی بار وزیراعظم ہوتے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ شہباز شریف میرے بڑے بھائی اور میرے لیڈر ہیں، وہ پارٹی کے صدر ہیں اور پارٹی کے صدر کو وہ معاملات معلوم ہوتے ہیں جو دیگر کے علم میں نہیں ہوتے۔انہوں نے مزید کہا کہ جس چیز کی آئین میں گنجائش نہ ہو اس کی بات کرنا فضول ہے۔نوازشریف کی سرجری ممکن ہے تاہم ابھی مسئلہ ویزے میں توسیع کا آگیا۔
آرمی چیف کی توسیع کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے تو خوشی میں ووٹ دیا،میں اس وقت جیل میں تھا ؛لیکن جو فیصلہ پارٹی کرتی ہے وہ میرا بھی فیصلہ تھا۔ہم آئین کے لیے لڑنے کے لیے بھی تیار ہیں اور جھکنے کے لیے بھی تیار ہیں۔