نور مقدم قتل کیس میں بڑی پیش رفت ، حکومت کا اہم فیصلہ
اسلام آباد::وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ نور مقدم قتل کیس میں نامزد مرکزی ملزم ظاہر جعفر اور اس کے والدین کے ناموں کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا گیا ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام جعلی شناختی کارڈز منسوخ کیے جا رہے ہیں اور جن افسروں نے انہیں سہولت کاری کی اُنہیں نادرا سے نکالا جا رہا ہے۔
شیخ رشید نے بھارتی وزیر داخلہ ایس جے شنکر کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر نے کہا ہم مقبوضہ کشمیر میں دہشتگرد بھیج رہے ہیں۔یہ سب جھوٹ ہے اور ان کی غیر ذمہ دارانہ سوچ کا مظاہرہ اور غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔سرحد پر بارڈر لگی ہوئی ہے،مقبوضہ کشمیر میں کسی دہشتگرد کے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ،اگر بھارتی وزیر داخلہ کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ پیش کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے کہ جو ہمارے شکوک ہیں کہ وہ ہمارے لیے مشرق اور مغرب دونوں جانب مسائل کھڑے کرنا چاہتے ہیں وہ درست ہیں۔وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ کل ای سی ایل سے متعلق اجلاس میں نور مقدم قتل کیس میں تمام افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کیے ہیں۔واضح رہے کہ نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو بیرون ملک فرار سے روکنے کے لیے ان کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق نے نور مقدم کیس میں ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو بیرون ملک فرار سے روکنے کے لیے نام پرویژنل نیشنل آئیڈنٹی فیکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) میں شامل کرنے کی سفارش کی تھی۔بریفنگ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کمیٹی کے رکن سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ ملزم ظاہر جعفر کے ذہنی صحت خراب ہونے سے متعلق کوئی بات نہیں بتائی گئی اور جو بریفنگ دی گئی ہے اس کے مطابق ملزم ہوش و حواس میں ہے اور دماغی طور پر صحت مند انسان ہے۔
مشاہد حسین سید نے بتایا کہ کمیٹی ارکان کی جانب سے خواہش کا اظہار کیا ہے کہ اس کیس میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی جائیں تاہم پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اس کیس میں دہشت گردی کے دفعات شامل نہیں کی جاسکتیں