نور مقدم کو قتل سے قبل زیادتی کا نشانہ بنایا گیا
اسلام آباد : اسلام آباد میں قتل ہونے والی نور مقدم کے قتل کیس کے کئی روز بعد انتہائی اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔تازہ ترین انکشافات کے مطابق قتل سے قبل نور مقدم کو زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا۔یہ تمام انکشافات نور مقدم قتل کیس کی فرانزک رپورٹ میں کیے گئے ہیں۔
معروف صحافی نعیم اشرف بٹ نے اپنے رپورٹ میں بتایا ہے کہ نور مقدم قتل کیس کی فرانزک رپورٹ میں ملزم ظاہر جعفر کا ڈی این اے اور فنگر پرنٹس وقوعہ سے حاصل نمونوں سے میچ کر گئے ہیں۔
ملزم ظاہر جعفر نے نور کے ساتھ قتل سے قبل زیادتی کی اور چھاتی پر بدترین تشدد بھی کیا گیا۔فرانزک رپورٹ میں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گھر کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والے افراد ملزم ظاہر جعفر اور مقتولہ نور مقدم ہی ہیں۔
قتل کے لیے استعمال ہونے والے چاقو پر بھی ملزم ہی کے فنگر پرنٹس ملے ہیں۔فرانزک رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مقتولہ کا پوسٹ مارٹم موت کے 12 گھنٹے بعد کیا گیا تھا۔
ملزم ظاہرجعفرنےقتل سےپہلےمقتولہ سےريپ بھي کيا ،مقتولہ کي چھاتي پر بدترين تشدد کياگيا،ملزم ظاہرجعفر کا ڈي اين اے اورفنگرپرنٹس وقوعہ سےحاصل نمونوں سےميچ کرگئے،قتل ميں استعمال ہونےوالےچاقوپرملزم کے فنگر پنٹس ہیں l
سي سي ٹي وي فوٹيج ميں نظرآنيوالا شخص ملزم اور نورمقدم ہي ہيں، رپورٹ pic.twitter.com/icx6NdiPfK— Naeem Ashraf Butt (@naeemashrafbut3) August 11, 2021
یاد رہے کہ 20 جولائی کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے سیکٹر ایف سیون فور میں نوجوان خاتون کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔ خاتون کو تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا۔ لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا گیا تھا۔ واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سینئر افسران اور متعلقہ ایس ایچ او موقع واردات پر پہنچے اور تحقیقات کیں۔