مسلم لیگ ن کا بلاول بھٹو زرداری کی ان ہاؤس تبدیلی کی تجویز پر اتفاق
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ان ہاؤس تبدیلی کی تجویز پر اتفاق کرلیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی پیشکش پر ن لیگی قیادت کا مشاورتی عمل جاری ہے اور اس ضمن میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کی اکثریت نے بلاول بھٹو زرداری کی ان ہاؤس تبدیلی کی تجویز پراتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی ان ہاؤس تبدیلی کی تجویز پر عمل کرنا چاہیئے ، لیگی رہنماؤں نے شہباز شریف کو اپنی آرا سے آگاہ کردیا۔
میڈیا رپورٹ میں ن لیگی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صدر ن لیگ شہباز شریف سے ن لیگی اراکین نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی ہمیں مرکز اور پنجاب میں اعلیٰ عہدے دینے کو تیار ہے ، اس موقع سے فائدہ اٹھانا موجودہ وقت اور سیاست کی ضرورت ہے اور عوام بھی بے چینی سے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں ، اگر عوامی مسائل پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے تو اگلا الیکشن بھی ہمارا نہیں ہوگا ، حکمران اتحاد میں شدید اختلافات چل رہے ہیں ، ہمیں اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
خیال رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے عہدوں کی پیشکش کی ہے ، بلاول بھٹو اور شہبازشریف کے درمیان بیک ڈور رابطوں میں اہم پیشرفت ہوئی ہے کہ وفاق اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کیلئے نمبرز پورے ہیں، ن لیگ حامی تو بھرے بھرپور ساتھ دیں گے ، ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کی جماعتیں اور پیپلزپارٹی حکومت کیخلاف ایک بار پھر متحرک ہوگئی ہیں ، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان بیک ڈور رابطے ہوئے ہیں، جس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے کہ چئیرمن بلاول بھٹو زرداری وفاق اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کے خواہاں ہیں، بلاول نے وفاق اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کی خواہش کا اظہار بھی کیا ہے۔
پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدوں کی پیشکش کی ہے۔ پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ وفاق اور پنجاب میں اپوزیشن کے پاس نمبرز پورے ہیں ، اگر مسلم لیگ ن عدم اعتماد لانے کیلئے حامی بھرے تو ساتھ دیں ، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے ن لیگ کا امیدوار قبول کیا جائے گا ، پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ (ن) کو یقین دہانی کرائی کہ مرکز اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کیلئے پی ٹی آئی کے ناراض ارکان اور اتحادی جماعتیں بھی ان ہاؤس تبدیلی کیلئے تیار ہیں ، مسلم لیگ ن حامی بھرتی ہے تو حکومت اور اتحادیوں کے25 سے زائد ارکان قومی اسمبلی اور31 ارکان پنجاب اسمبلی ساتھ دیں گے۔