ملابرادر کو افغانستان کا صدر بنائے جانے کا امکان
کابل : افغانستان میں طالبان کی کامیابی کے بعد ملا بردار کو صدر بنائے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔جنگ اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا نے طالبان ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ طالبان بہت جلد ملک میں ’امارات اسلامیہ افغانستان ‘ یعنی اپنی حکومت کے قیام کا اعلان کر دیں گے۔بھارتی میڈیا کے مطابق طالبان کے سیاسی سربراہ ملا بردار کو افغان صدر بنائے جانے کا مکان ہے۔
ملا ہیبت اللہ سپریم کمانڈر ہوں گے۔عبوری حکومت 6 ماہ کے لئے ہو گی جو مستقبل کی حکومت بنائے گی۔طالبان نے علی احمد جلالہ اور عمر درس گئی کو عبوری سربراہ بنانے کی محالفت کر دی ہے۔ واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان نے ملک میں جاری جنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا ۔
ترجمان طالبان محمد نعیم نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ملک و قوم کی آزادی کا مقصد حاصل کر لیا ہے اور ہم کسی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے۔
طالبان کو 20 سالہ جدوجہد اور قربانیوں کا پھل مل گیا۔دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبد الغنی برادر نے کابل کی فتح پر مبارکباد کا پیغام جاری کر دیا، انہوں نے مزید کہا کہ طالبان کی اصل آزمائش اب شروع ہوئی ، عوام کی خدمت کرکے دنیا کے لیے مثال قائم کرنا چاہتے ہیں۔ افغانستان میں نئے نظام حکومت کی شکل جلد واضح ہو جائے گی ۔
ہم پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں جبکہ ہمیں اشرف غنی کے فرار ہونے کی امید نہیں تھی لیکن اب افغانستان میں جنگ ختم ہو گئی ہے۔ افغانستان کی سر زمین کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ امید ہے غیرملکی قوتیں افغانستان میں اپنے ناکام تجربے نہیں دہرائیں گی۔ دوسری جانب طالبان نے افغانستان کے سرکاری ٹی وی پر نشریات کا آغاز کر دیا ہے اور سرکاری ٹی وی پر طالبان کی جانب سے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔