پاکستان اور بھارت کے مابین ثالثی کے لیے تیار ہیں
جدہ : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہے۔ سعودی وزیر خارجہ ان دنوں بھارت کے دورے پر موجود ہیں جہاں انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کی۔ دورے کے دوران بھارتی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں فیصل بن فرحان آل سعود نے کہا کہ سعودی عرب، پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہے، مذاکرات کے لیے درست وقت کا تعین پاکستان اور بھارت پر منحصر ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کو مذاکرات کے لیے فورمز فراہم کریں گے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے دونوں ملک مذاکرات کریں۔ گذشتہ روز اپنی گفتگو میں فیصل بن فرحان نے کہا تھا کہ افغانستان میں القاعدہ، داعش اور طالبان کا دوبارہ منظرعام پرآنا قابل فکر ہے۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ افغانستان سے دوسرے ممالک میں دہشتگردی پھیلنے کے خطرات پر تحفظات ہیں لیکن طالبان نے کہا کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک میں دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے انتظارکرو اور دیکھو کی پالیسی پرعمل کر رہے ہیں جبکہ افغانستان میں امن و استحکام اور شمولیتی پالیسی چاہتے ہیں۔ دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا کے شہر نیویارک پہنچ گئے۔اس موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پاکستان ہاؤس نیویارک میں اقوام متحدہ کی کوریج پر مامور بین الاقوامی نشریاتی اداروں سے منسلک صحافیوں سے ملاقات کی۔
اس موقع پر پاک بھارت تعلقات پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اک بھارت تعلقات کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کاوشوں میں شراکت داری کا خواہاں ہے،وزیر اعظم عمران خان نے منصب سنبھالنے کے بعد بھارت کو دعوت دی کہ اگر وہ ایک قدم امن کی جانب بڑھائیں گے تو ہم دو بڑھائیں گے لیکن بھارت نے اس پیشکش کو قبول کرنے کی بجائے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیر آئینی اقدامات کئے جس نے صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا، ہم امن کے خواہاں ہیں آج بھی بھارت کے پاس آپشن موجود ہے اگر وہ خطے میں قیام امن کا خواہاں ہے تو کشمیریوں پر جاری مظالم کو بند کرے اور 5 اگست جیسے غیر آئینی اقدامات کو واپس لے۔