کالعدم جماعت کی بیرونی مدد کے شواہد موجود ہیں

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی کی بیرونی مدد کے شواہد موجود ہیں۔جیو ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست نے ایک عرصے تک کالعدم جماعت کو بات چیت سے سمجھانے کی کوشش کی لیکن اس تنظیم نے تشدد کا راستہ اپنایا۔انہوں نے کہا کہ شواہد موجود ہیں کہ اس جماعت کی بیرونی مدد بھی کی جا رہی ہے۔

جو فیصلے ہوئے ہیں ان میں حکومت کے ساتھ عکسری ادارے بھی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز حکومت نے کالعدم تنظیم سے آہنی ہاتھوں نمٹنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق حکومت اور سکیورٹی ادارے کالعدم تنظیم سے سختی سے نمٹنے کے لیے ایک پیج پر ہیں۔ حکومت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

کالعدم تنظیم نے احتجاج کی آڑ میں رااستے بند کر رکھے ہیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا کہ کالعدم تنظیم سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے نہ ہی لانگ مارچ کی اجازت دی جائے گی۔ حکومت نے کالعدم تنظیم کے لانگ مارچ کو طاقت سے روکنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ سیاسی مقاصد پورے کرنے کے لیے کسی قسم کا تشدد کا راستہ اپنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مظاہرین کی شہر شہر میں گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔

مظاہرین کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکا جائے گا اور اسلام آباد کے داخلہ راستوں پر رکاوٹیں اور سکیورٹی کی نفری بھی تعینات کی جائے گی۔ تاہم گذشتہ روز ہی لاہور سمیت پنجاب بھر میں 60 دن کے لیے رینجرز تعینات کر دی گئی تھی۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب میں رینجرز کو 2 ماہ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

جن 8 اضلاع میں رینجرز اہلکار اپنے فرائض سر انجام دیں گے ان میں لاہور، راولپنڈی، جہلم، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، چکوال، گجرات، فیصل آباد شامل ہیں۔ وزارت داخلہ کی طرف سے نوٹی فی کیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

admin