لاہور کی خراب ایئر کوالٹی، شہریوں کو ماسک اور عینک کے استعمال کی ہدایت کر دی گئی
لاہور : لاہور میں خراب ہوتی ائیرکوالٹی کے پیش نظر شہریوں کو ماسک اور عینک لگانے کی ہداہت کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں اسموگ اور ائیرکوالٹی خراب ہونے کے معاملے پر پنجاب کے سیکرٹری صحت نے کہا کہ اسموگ کی صورتحال محفوظ حد سے تجاوز کر گئی لہٰذا شہری باہر نکلتے وقت ماسک اور عینک کا استعمال کریں۔
سیکرٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئرپنجاب عمران اسکندر نے ایک بیان میں کہا کہ لاہور میں اسموگ بڑھنے لگی ہے جس کے باعث اسپتالوں میں اسموگ کاؤنٹرز متحرک کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسموگ کی وجہ سے آنکھوں میں جلن، گلا خراب اور سانس کی شکایات ہوسکتی ہیں۔ دوسری جانب ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر ہارون نے بھی شہریوں کو ہدایت کی کہ گلے میں خراش کی صورت میں غرارے کریں، سانس کے دائمی امراض میں مبتلا مریض خصوصی احتیاط کریں، سردیوں میں فضائی آلودگی زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے لہٰذا شہری احتیاط کریں۔
واضح رہے کہ نجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کو دنیا بھر میں سموگ کے حوالے سے آلودہ ترین شہر قرار دیدیا گیا۔ شہر میں فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس 397 تک پہنچ گی، جب کہ کراچی کی فضا میں آلودہ ذرات کی مقدار 153 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سموگ ایک ہوائی آلودگی ہے جو انسان کی دیکھنے کی صلاحیت کم کردیتی ہے۔
یہ لفظ پہلی دفعہ 1900ء میں دھواں اور دھند کے ملاپ کے لیے سننے میں آیا تھا۔ یہ دھواں کوئلہ جلنے سے بنتا ہے۔ صنعتی علاقوں میں سموگ واضح کثرت سے دیکھی جا سکتی ہے اور یہ شہروں میں اکثر دیکھنے کو ملتی ہے۔ چھلے سال کی طرح اس بار بھی دھند نے پنجاب کے بیشتر شہروں کواپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا ہے، اور عوام کو شدید مشکلات کا کرنا پڑ رہا ہے، پچھلے سال بھی شہری اسی قسم کی دھند کا شکار رہے اور پچھلے سال کی طرح اس سال بھی واضح صحت کے مسائل ملنے کا خدشہ ہے۔