کابینہ اجلاس، کالعدم جماعت کے سربراہ کی رہائی کا امکان
اسلام آباد :نجی ٹی وی کےمطابق وفاقی کابینہ نے طے کیا ہے کہ کالعدم جماعت کے ساتھ معاہدے پر مکمل عمل درآمد کرتے ہوئے ہوئے جماعت کے سربراہ کو رہا کر دیا جائے گا۔گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدے پر گفتگو کی گئی۔
کابینہ ذرائع نے بتایا کہ کالعدم جماعت کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا اور اسی تناظر میں ان کے سربراہ کو جلد رہا کر دیا جائے گا۔کابینہ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے معاہدے پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروا دی ہے اور شاہ محمود قریشی کو اہم ٹاسک سونپ دیا ہے۔وزیر اعظم نے تمام وزراء اور ارکان کو کالعدم جماعت کے معاملے پر شاہ محمود قریشی سے مشاورت کی ہدایت کی ہے۔
کالعدم جماعت اور معاہدے پر شاہ محمود قریشی فوکل پرسن ہوں گے ۔وزیراعظم عمران خان نے کالعدم جماعت تحریک لبیک سے متعلق وزراء کو بیان دینے سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ حساس معاملہ ہے۔۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے اندرونی و بیرونی دشمن غیر ذمہ دارانہ بیانات سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ مذہبی معاملات اور حساس ایشوز پر آئندہ بیانات میں احتیاط برتنی چاہئیے۔
وزرا اتحاد کا مظاہرہ کریں،اتحاد میں طاقت ہے،دلیری کا مظاہرہ کریں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ریفارمز لانا آسان نہیں۔مشکلات آتی ہیں مل کر سامنا کریں گے۔مشکل وقت میں سب کو متحدہ ہو کر سامنے آنا چاہئیے۔ وزیراعظم کچھ دیر بعد قانونی ٹیم سے ملاقات کریں گے۔کالعدم جماعت کے مطالبات پر قانونی رائے سے آگاہ کیا جائے گا۔ مختلف قانونی امور سے متعلق مشاورت کی جائے گی۔
دوسری جانب حکمہ داخلہ پنجاب نے وفاقی وزارت داخلہ کو ابتدائی رپورٹ میں کہا ہے کہ پنجاب کے تمام اضلا ع میں 16ایم پی او کے تحت نظر بند افراد کو رہاکردیا گیا،7اے ٹی اے کے تحت درج مقدمات ختم کرنے کیلئے عدالت جانا ہوگا۔ نجی ٹی وی دنیا کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے وفاقی وزارت داخلہ کو ابتدائی رپورٹ پیش کر دی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایسے افراد جن پر کوئی کیسز نہیں ان کو رہا کردیا گیا ہے۔