حکومت نے امریکا کے لیے سردارمسعود خان کو باضابط طور پر سفیر مقررکردیا
اسلام آباد؛ وفاقی حکومت نے امریکا کے لیے سردارمسعود خان کو باضابط طور پر سفیر مقررکردیا ہے اورواشنگٹن میں موجود پاکستانی سفارت خانے کو ان کی نامزدگی کی دستاویزات موصول ہوگئی ہیں . رپورٹ کے مطابق مسعود خان موجودہ سفیر اسد مجید خان کی جگہ امریکا میں پاکستان کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں گے، جبکہ اسد مجید خان اب اپنی نئی زمہ داریاں سنبھالنے کے لیے واپس اسلام آباد پہنچیں گے توقعات کے مطابق سفارتخانے کی جانب سے ایگریمنٹ کے کاغذات پیر کو امریکی محکمہ خارجہ کو جمع کرائے جائیں گے.
سفارتی گفتگو میں ایگریمنٹ کا مطلب میزبان ملک اور سفارتی مشن کے اراکین کے درمیان معاہدہ ہے عموماً محکمہ خارجہ ایگریمنٹ منظور کرنے میں ایک ماہ کا وقت لیتا ہے جس کے بعد یہ کاغذات اسلام آباد بھیجے جاتے ہیں تاکہ مزید قانونی کارروائی کی جاسکے. ملک چھوڑنے سے قبل نامزد رکن نے حکومت کے تجربہ کار اراکین سے ملاقاتیں بھی کی تھیں، جن کا آغاز صدر مملکت کے ملاقات سے ہوا تھا خیال رہے سفیر نامزد کرنے کے مرحلے میں 2 سے 3 ماہ کا عرصہ درکار ہوتا ہے نیا سفیر واشنگٹن پہنچتے ہی کام شروع کردیتا ہے لیکن یہ امریکی صدر کو اسناد جمع کروانے کے بعد رسمی طور پر عہدہ سنبھالتا ہے.
یہ مرحلہ ہفتے یا مہینے بھی لے سکتا ہے کیونکہ یہ امریکی صدر کی مصروفیات پر منحصر ہوتا ہے، عموماً وائٹ ہاﺅس ایک تقریب میں متعدد سفرا کو سفارتی مشن میں شامل کردیتا ہے. مسعود خان آزاد و جموں کشمیر کے 27 ویں صدر بھی رہ چکے ہیں انہوں نے 25 اگست 2016 سے 25 اگست 2021 تک صدر کی ذمہ داریاں سنبھالیں وہ دو بارجنیوا اور نیو یارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندہ جبکہ چین کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں ریٹائرمنٹ کے بعد اور کشمیر کے صدر بننے سے قبل مسعود خان نے اسلام آباد میں انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹیڈیز کی سربراہی بھی کی.