بیان حلفی ریکارڈ کرواتے وقت اکیلا تھا
اسلام آباد : سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم کا کہنا ہے کہ بیان حلفی ریکارڈ کرواتے وقت میں اکیلا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللّٰہ رانا شمیم بیان حلفی کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔ دوران سماعت برطانیہ سے منگوایا گیا رانا شمیم کا اصل بیان حلفی آج عدالت میں پڑھے جانے کا بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
گذشتہ سماعت پر اٹارنی جنرل کی عدم موجودگی کے باعث سربمہر لفافہ کھولا نہیں گیا تھا۔ رانا شمیم کی عدالت آمد کے موقع پر عدالت کے باہر موجود صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کہا جا رہا ہے آپ نے میاں صاحب کے ساتھ بیٹھ کر بیان حلفی بنایا، کیا اس بات میں کوئی صداقت ہے؟ آپ کوئی کمنٹ کریں گے؟ جس پر سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے صحافی کو جواب دیتے ہوئے بتایا کہ یہ بات تو آپ انہی سے پوچھیں جو ایسا کہہ رہے ہیں۔
صحافی نے رانا شمیم سے پھر سوال کیا کہ آپ نے اکیلے یہ حلف نامہ دیا تھا؟جواب میں رانا شمیم نے کہاکہ بالکل۔ دوسری جانب رانا شمیم سے متعلق مزید انکشافات بھی سامنے آئے ہیں۔ سابق چیف جج گلگت بلتستان راناشمیم سے متعلق تہلکہ خیز انکشاف ہوا کہ انہوں نےسندھ ہائیکورٹ کا ایڈیشنل جج بننے کیلئے اپنی عمر چھپائی۔ اس وقت کےچیف جسٹس نے رانا شمیم کو مستقل جج بنانےکی تجویز مسترد کی تھی اور اس وقت کےچیف جسٹس نےگورنرسندھ کوخط میں رائےسےآگاہ کیا تھا۔
جسٹس انورظہیرجمالی کے خط میں انکشاف ہوا کہ جج بنتے وقت راناشمیم کی عمر62 سال سے زائد ہوچکی تھی، بارکونسل کے ریکارڈ میں پیدائش کا سال1946ء سے بدل کر1950ء کیا گیا جب کہ راناشمیم کو سندھ ہائیکورٹ کا ایڈیشنل جج بنانےکی کوئی سمری ریکارڈ پر نہیں ہے۔