یوکرین تنازعہ، سعودی اور اماراتی حکام نے امریکی صدر کا فون سننے سے انکار
واشنگٹن:پوری دنیا کی نظریں روس اور یوکرین پر لگی ہیں، ایسے میں عالمی دنیا کا کردار بھی اقوام عالم کیلئے گہری دلچسپی کاباعث ہے، اب انکشاف ہوا کہ وائیٹ ہاؤس نے امریکی صدر جوبائیڈن کا سعودی ولی عہد اور اماراتی حکام سے رابطہ کرانے کی کوشش کی لیکن یہ کوشش ناکام رہی اور خلیجی ممالک نے تیل کی بڑھتی قیمتوں کے باوجود یمن یا کسی اور جگہ پر امریکی مدد ملنے تک کسی بھی قسم کی معاونت سے انکارکردیا۔
وال سٹریٹ جنرل کے مطابق تیل کی بڑھتی قیمتوں اور یوکرین کے لیے عالمی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی مہم کے دوران وائیٹ ہاؤس نے صدر بائیڈن، سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات کے شیخ محمد زید النہیان کے درمیان کالز کی کوشش کی۔
امریکی اور مشرق وسطیٰ کے حکام کے حوالے سے بتایاگیا کہ خلیجی ممالک کے عہدیداران نے حالیہ ہفتوں میں صدر بائیڈن سے بات کرنے کی امریکی درخواست مسترد کی، خلیجی ممالک کے حکام نے حالیہ ہفتوں میں خلیج سے متعلق امریکی پالیسی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے حکام نے امریکی صدر سے بات کرنے سے بھی انکار کردیا، ایسا اشارہ دیا ہے کہ امریکہ کی طرف سے یمن یا کسی بھی دوسرے محاذ پر مدد کرنے تک وہ تیل کی بڑھتی قیمتوں کو کم کرنے میں کوئی مدد نہیں کریں گے۔
امریکی حکام کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں صدر بائیڈن کی شیڈول کال سے ” کچھ توقعات وابستہ تھیں جو پوری نہیں ہوسکیں”۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ کی 9 تاریخ کو صدر بائیڈن نے ولی عہد کے 86 سالہ والد اور سعودی بادشاہ سلمان سے بات کی تھی تاہم متحدہ عرب امارات نے کہا تھا کہ امریکی صدر سے ٹیلی فونک رابطے کا وقت تبدیل ہوا ہے ۔