نئی حکومت کے ساتھ معاشی پالیسیوں پر بات کی جائے گی
اسلام آباد: آئی ایم ایف پاکستان نے کہا ہے کہ نئی حکومت کے ساتھ معاشی پالیسیوں پر بات کی جائے گی، آئی ایم ایف پروگرام معطل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، نئی حکومت سے قرض پروگرام میں شمولیت پر بات ہوگی۔ جیو نیوز کے مطابق آئی ایم ایف پاکستان کا کہنا ہے کہ نئی حکومت سے معاشی پالیسیوں پر بات کی جائے گی، آئی ایم ایف پروگرام معطل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، نئی حکومت کے ساتھ دوبارہ بات چیت کیلئے پرعزم ہیں، نئی حکومت بننے کے بعد قرض پروگرام میں شمولیت پر بات ہوگی۔
اس سے قبل 29 مارچ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے سے نہ صرف ملک میں افراط زراور مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ عالمی مالیاتی اداروں کے قرضوں کا بوجھ بھی بڑھتا جارہا ہے۔
کرنسی ایکسچینج مارکیٹ ایک بڑے ماہر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ مارکیٹ کو عالمی مالیاتی اداروں کی ہدایات پر چلایا جارہا ہے جس کی وجہ سے امریکی ڈالر جو دنیا کی مارکیٹوں میں اپنی قدرکھو رہا ہے پاکستان میں اس کی قدرمیں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کی براہ راست ذمہ داری وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بنک پر آتی ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان سیاسی غلامی پر بات کرتے ہیں مگر وہ معاشی غلامی کو نظراندازکردیتے ہیں حالانکہ معاشی غلامی ہی تمام برائیوں کی جڑہے پاکستان معاشی غلامی سے جان چھڑوالے تو سیاسی غلامی خودبخود ختم ہوجائے گی مگر بدقسمتی سے کسی حکمران نے اس پر کبھی توجہ نہیں دی بلکہ ہمیشہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے نامزدکردہ لوگ ہی ملک کے معاشی منیجر رہے ہیں.