پنجاب کی صوبائی کابینہ کی تشکیل مزید التواء کا شکار
لاہور: پنجاب کی صوبائی کابینہ کی تشکیل مزید التواء کا شکار ہوگئی ہے کیوں کہ صوبائی حکومت میں پاور شیئرنگ کے حوالے سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان آج ہونے والی ملاقات ناگزیر وجوہات پر منسوخ کر دی گئی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب کی صوبائی حکومت میں اتحادی جماعتوں کی نمائندگی کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے وفد کے درمیان لاہور میں یوسف رضا گیلانی کی رہائش گاہ پر آج ملاقات ہونا تھی جو کہ ناگزیر وجوہات پر منسوخ کردی گئی ہے ۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان آج ہونے والی ملاقات ناگزیر وجوہات پر منسوخ کر دی گئی ہے ، اس حوالے بات چیت جلد ہو گی ۔
دوسری طرف پنجاب کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے لاہور میں ن لیگ کے سینئر رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوا ، جس میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے شرکت کی اور صوبائی کابینہ کے ممکنہ وزراء کے ناموں پر غور کیا گیا ، مشاورتی اجلاس میں طے پایا کہ لندن میں موجود پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے کابینہ کے معاملے پر مشاورت کی جائے گی اور وہاں سے گرین سگنل کے بعد ہی کابینہ کو حتمی شکل دی جائے گی اور صوبے کی نئی کابینہ میں ن لیگ کے علاوہ پیپلز پارٹی ، علیم خان گروپ ، ترین گروپ اور اسد کھوکھر گروپ کو بھی شامل کیا جائے گا ۔