پہلی مرتبہ انسانوں میں کینسر کُش وائرس کے تجربات کا آغاز

پہلی مرتبہ انسانوں میں کینسر کُش وائرس کے تجربات کا آغاز

لاس اینجلس: تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی مریض پر کینسر ختم کرنے والے تبدیل شدہ وائرس کی آزمائش شروع کی گئی ہے، توقع ہے کہ اس طرح کینسر کا نیا علاج سامنے آسکے گا۔

ماہرین نے ایک اونکولائٹک یا کینسر کُش وائرس جینیاتی سطح پر تبدیل کیا ہے اور اسے ایک دوا میں ملایا جسے CF33-hNIS کا نام دیا گیا ہے تاہم اس کا سادہ نام ویکسینیا بھی ہے۔

سی ایف 33 ایچ این آئی ایس خسرے کا تبدیلی شدہ وائرس ہے جو بیماری تو نہیں پیدا کرتا بلکہ سرطانوی خلیات میں گھس کر اپنی تعداد بڑھاتا ہے اور یہاں تک متاثرہ خلیے کو پھاڑ دیتا ہے۔ اب وائرس کے سینکڑوں ہزاروں نئے ذرات پیدا ہوتے ہیں جو اینٹی جن کا کام کرتے ہوئے جسم کے اپنے دفاعی نظام کو متحرک کرکے اطراف کے کینسر خلیات پر حملہ کر دیتے ہیں۔ یوں یہ دوطرح سے کام کرتا ہے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے