پنجاب میں لگژری گھروں پر اب رقبے کے لحاظ سے ٹیکس لگے گا
لاہور : حکومت نے پنجاب کے آئندہ مالی سال کے فنانس بل میں لگژری گھروں پر ٹیکس شیڈول میں ردوبدل کردیا ، صوبے میں اب لگژری گھروں پر اب رقبے کے لحاظ سے ٹیکس لگے گا ، بل میں لگژری ہاؤس ٹیکس کی شرح میں8 سال بعد اضافہ تجویز کیا گیا ہے جو گھر 30 جون 2022 سے پہلے مکمل ہو چکے ہیں ان پر پرانے ریٹس ہی لاگو ہوں گے۔
جیو نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ نئے فنانس بل کے مطابق لگژری گھروں پر اب رقبے کے لحاظ سے ٹیکس بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے اور مختلف شہروں کے لیے مختلف شرح رکھنے کی تجویز شامل ہے ، بل میں لاہور سمیت کینٹ اور کنٹونمنٹ ایریاز میں 2 کنال رقبے پر 6000 مربع فٹ تعمیرات پر 3 لاکھ روپے فی کنال ٹیکس تجویز کیا گیا ہے ، اسی طرح صوبائی دارالحکومت میں 2 کنال سے زائد اور 8 کنال سے کم والے گھروں پر زیادہ سے زیادہ 25 لاکھ روپے ٹیکس عائد کیا جائےگا ،
8 کنال اور اس سے زائد رقبے پر 12 ہزار مربع فٹ تعمیرات ہونے کی صورت میں ٹیکس 4 لاکھ روپے فی کنال عائد کرنے کی تجویز ہے ، بتایا گیا ہے کہ دیگر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں 2 کنال کے گھر جس میں 6 ہزار مربع فٹ تعمیرات ہوں گی اس پر 2 لاکھ روپے فی کنال ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے ، 2 کنال سے زائد اور 8 کنال سے کم رقبے والے گھروں پر ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ شرح 18 لاکھ روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے ، 8 کنال اور اس سے زائد رقبے کے گھر جس میں 12 ہزار مربع فٹ تعمیرات ہوں گی اس پر 3 لاکھ روپے فی کنال ٹیکس عائد ہوگا۔