عمران خان کی بنی گالہ رہائش گاہ پر جاسوسی کرنے والے ملازم نے اہم انکشافات کر دئیے
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی بنی گالہ رہائش گاہ پر جاسوسی کرنے والے ملازم نے اہم انکشافات کیے ہیں۔92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملازم کا کہنا ہے کہ اسے عمران خان کی جاسوسی کے لیے پچاس ہزار روپے دیے گئے تھے،وہ اپنے کیے پر شرمندہ ہے ،امید ہے جاسوسی پر مجبور کرنے والے مجھے کچھ نہیں کہیں گے۔
جب کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جاسوسی کرنے والے ملازم کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔شہباز گل نے عمران خان کو قانونی کارروائی کا مشورہ دیا لیکن قانونی مشاورت پر کپتان نے اسے معاف کر دیا۔ پی ٹی آئی رہنماء شہباز گل نے کہا ہے کہ ملازم چھ سال سے عمران خان کے گھر میں کام کرتا تھا ، اس ملازم کو عمران خان کے گھر میں ڈیوائس لگانے کا کہا گیا ، اس کے علاوہ ملازم کو دوسرے ملازموں سے رابطہ کرانے کے لیے بھی کہا گیا۔
خیال رہے کہ بنی گالہ کے ملازم کے ذریعے چئیرمین تحریک انصاف کی جاسوسی کی کوشش ناکام بنا دیے جانے کا انکشاف ہوا تھا ،
اے آر وائی نیوز کے مطابق بنی گالہ کے ملازم کے ذریعے عمران خان کی جاسوسی کیلئے ان کے کمرے میں ایک جاسوسی کی ڈیوائس لگانے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا ، اس مقصد کے لیے بنی گالہ کے ایک ملازم کو کاروباری کا جھانسہ دے کر، پیسوں کی لالچ دے کے کہا گیا کہ عمران خان کے کمرے میں خفیہ ڈیوائس لگائی جائے ، مذکورہ ملازم عمران خان کی جاسوسی کے منصوبے پر عمل کیلئے راضی بھی ہو گیا تھا تاہم عمران خان کی جاسوسی کے منصوبے کا بھانڈا بنی گالہ کے ہی ایک ملازم کی جانب سے پھوڑا گیا اور جس نے بنی گالہ کی سیکیورٹی ٹیم کو جاسوس ڈیوائس لگانے سے متعلق منصوبے سے آگاہ کیا، منصوبے کی اطلاع کے بعد بنی گالہ سیکیورٹی ٹیم نے ملازم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا
۔
تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے تمام معاملے کی تصدیق کی اور کہا کہ جو ملازم پکڑا گیا ہے اس نے اور بھی بہت باتیں بتائی ہیں تاہم فی الحال اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتا سکتا ، ہم کچھ ماہ سے مسلسل کہہ رہے ہیں عمران خان کی جان کو خطرات ہیں اور حکومت سمیت تمام متعلقہ اداروں کو عمران خان کی سیکیورٹی سے آگاہ کرچکے ہیں۔