قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، آرمی چیف خوشگوار موڈ میں نظر آئے
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پارلیمانی کمیٹی برائے نیشنل سکیورٹی کا اہم اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم شہبازشریف کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں قومی پارلیمانی وسیاسی قیادت، چئیرمین سینٹ، پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی ، دفاع سے متعلق قومی اسمبلی وسینٹ کی مجالس قائمہ کے اراکین، وفاقی وزرا، صوبائی وزرا ئے اعلیٰ کے علاوہ گلگت بلتستان کے وزیراعلی ، وزیراعظم آزاد ریاست جموں وکشمیر اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ارکان پارلیمنٹ کے سوالات کے خود بھی جواب دئیے۔92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق ٹی ٹی پی سے مذاکرات، سابق فاٹا کی ترقی اور اہم قومی سلامتی امور پر کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور ڈی جی ملٹری آپریشنز نے الگ الگ بریفنگز دیں۔
آرمی چیف اس موقع پر خوشگوار موڈ میں نظر آئے اور ارکان سے کہا وہ جو مرضی چاہے سوال کریں جو کہ آج کے ایجنڈے سے متعلق ہو۔
ارکان نے بھی قومی سلامتی اور افواج پاکستان کے آپریشنل اور پشہ وارانہ امور پر کھل کر سولات کیے۔قبل ازیں بتایا گیا کہ قومی سلامتی سے متعلق پارلیماٹی کمیٹی کے اِن کیمرہ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔ جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کم و بیش پانچ گھنٹے کے دورانیے پر محیط تھا۔اجلاس ان کیمرہ تھا اس لیے میڈیا کے پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلے پر پابندی تھی لیکن اجلاس کے بعد شرکاء نے اجلاس کے اختتام پر روانگی کے وقت پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ نمبر 1 پر موجود میڈیا کے نمائندوں کو اجلاس سے متعلق سوالوں کے جواب دئے جب کہ بعض ارکان نے بریفنگ دینے کے انداز میں تفصیلی جواب دئیے۔
تاہم اس ساری گفتگو اور بریفنگ کا موضوع قطعی طور پر غیر سیاسی تھا۔بار بار کیے جانے والے اس استفسار کے باوجود کہ کیا اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کے بارے میں موضوع پر کوئی بات ہوئی اس کے بارے میں کسی بھی رکن نے گفتگو کرنے سے قطعی طور پر گریز کیا۔