پنجاب کے کسی بھی دریا میں بڑے سیلاب کا خطرہ نہیں ہے،فیصل فرید
لاہور:ڈائریکٹر جنرل پراونشینل ڈائزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب فیصل فرید نے کہا ہے کہ پنجاب کے کسی بھی دریا میں بڑے سیلاب کا خطرہ نہیں ہے،زیادہ بارشوں سے مختلف اضلاع میں اربن فلڈنگ کا خطرہ موجود رہے گا، اس سلسلہ میں حکومت پنجاب کی جانب سے تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور واسا حکام کو ہدایات جاری کی جا چکی ہیں کہ وہ نالوں اور ڈرینز کی صفائی کو بروقت یقینی بنائیں اور بارش کے فوری بعد نکاسی آب کے لیے آپریشن شروع کریں اور خود آپریشن کی نگرانی کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی ایس او پیز کے مطابق تمام اضلاع کے متعلقہ اداروں کو رین کیمپ لگانے کی ہدایات بھی جاری کی جا چکی ہیں اور ممکنہ سیلاب والے علاقوں میں ریلیف کیمپس،ادویات اور آلات سمیت دیگر اشیاء ضروریہ متعلقہ علاقوں میں پنچانے اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایات بھی دی گئی ہیں.
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی ہدایات کی روشنی میں عوام الناس کے جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنائیں گے انہوں نے عوام الناس سے اپیل کرتے کہ حالیہ مون سون میں بارشیں معمول سے زیادہ ہوں گی،شہری بارش کے موسم میں برقی آلات اور تاروں کو چھونے سے گریز کریں،مال مویشیوں کو بجلی کے کھمبوں اور تاروں کے ساتھ ہرگز نہ باندھیں، حالیہ موسم میں دریاؤں اور نہروں میں نہانے سے گریز کریں۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز عیسی خیل میں تیز بارش کے بعد خیبر پختونخواہ سے پنجاب میں داخل ہونے والے بڑوچ نالہ میں طغیانی کے باعث مکڑوال کے علاقہ کے کچھ دیہات زیر آب آئے ہیں پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ میانوالی کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو ریلیف آپریشن جاری ہے،
ریلیف آپریشن کے دوران 400 سے زائد افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے ریلیف آپریشن میں 60 ریسکیورز اور 100 سے سے زائد رضاکاران حصہ لے رہے ہیں۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ علاقے میں فلڈ ریلیف کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں.
زیر آب دیہات میں سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا، بارش کے پانی نکاسی کا عمل مسلسل جاری ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں میں مزید 04 روز تک تیز ہواؤں اور گرج چمک کے کے ساتھ تیز بارش کا امکان ہے،گوجرانوالہ،سرگودھا اور ڈی جی خان ڈویژن میں تیز بارش کے باعث اربن فلڈنگ کا خطرہ بھی موجود ہے۔