دعا زہرا کیس کا ڈراپ سین ہو گیا

دعا زہرا کیس کا ڈراپ سین ہو گیا

لاہور : کراچی سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا نے اعتراف کر لیا کہ میرے شوہر کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں۔گذشتہ روز دعا زہرا نے عدالت میں بیان دیا کہ شوہر ظہیر سے تعلقات خوشگوار نہیں۔دعا نے کہا کہ خاوند سے الگ ہو کر اپنے رشتے دار کے گھر رات گزاری۔میرے پاس رہنے کے لیے کوئی چھت نہیں۔والدین اور دیگر افراد سے سنگین نتائج کی دھمکیاں مل رہی ہیں لہذا اپنی مرضی سے سیکیورٹی کے لیے دارالامان جانا چاہتی ہوں۔

جس کے بعد لاہور کی ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ رضوان حیدر نے پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کو دارالامان بھجوا دیا۔دوسری جانب دعا زہرا کیس میں عدالت نے پولیس حکام کو تفتیشی افسر تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ کراچی میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرا کیس میں تفتیش افسر کی تبدیلی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد درخواست منظورکرتے ہوئے پولیس حکام کو تفتیشی افسر تبدیل کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے ایڈیشنل آئی جی اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن کو قابل افسر مقرر کرنے کا حکم بھی دیا۔ماتحت عدالت نے درخواست کو صنفی تشدد سے متعلق عدالت منتقل کرنے کا ریفرنس سیشن عدالت کو بھیجا تھا۔ دوسری جانب دعا زہرا مبینہ اغوا کیس میں ظہیر کی موبائل ریکارڈ اور لوکیشنز سے اہم انکشافات سامنے آئے، تفتیشی حکام کی ہر زاویئے سے تحقیقات جاری ہیں۔

16 اپریل 2022 کو دعا زہرا کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا ، موبائل لوکیشن کے مطابق ظہیر احمد وقوع کے روزکراچی میں تھا ، ظہیر 15 اپریل کو کراچی کیلئے روانہ ہوا۔ظہیر ٹاؤن شپ لاہور سے فتح سنگھ والا اور پھررحیم یار خان پہنچا ، رحیم یار خان سیموروپھرحیدرآباد گیا ، صبح 9بجے سے دوپہر 12 بجے تک حیدرآباد میں موجود رہاجس کے بعد ظہیر احمد 1 بجے کے قریب بلوچ ہوٹل بن قاسم ملیر کراچی پہنچا اور 16 تاریخ کو ہی ظہیر دوپہر 3 بجکر 52 منٹ پر واپسی کیلئے روانہ ہوا اور اسی دن رات سوا 7 بجے فیض گنج اندرون سندھ پہنچا۔

موبائل لوکیشن کے مطابق ظہیر احمد رات سوا 10 بجے ٹھری اور رات سوا12بجے اوباڑو گھوٹکی پہنچا ۔ گھوٹکی پہنچنے پر تاریخ تبدیل ہو کر17ہوگئی تھی۔17 تارٰیخ رات سوا1 بجے ظہیر احمد کراچی موڑ بہاولپور پہنچا ، 10 گھنٹے بہاولپورمیں قیام کے بعد 18تاریخ کو اورنگزیب بلاک گارڈن ٹاؤن لاہور پہنچا۔تفتیشی حکام کی جانب سے کیس کی ہر زاویئے سے تحقیقات جاری ہیں

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے