’اپریل کی 7 تاریخ کو ان ہی جج صاحبان کی وہ تعریف تھی کہ نہ پوچھیں‘
اسلام آباد: ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور سپریم کورٹ میں زیر سماعت ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کی وزیراعلیٰ کے انتخاب کے حوالے سے دی گئی رولنگ کے کیس پر سینئر صحافی و تجزیہ کار کامران خان کا تبصرہ بھی سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ اسی اپریل کی 7 تاریخ تھی یہی سپریم کورٹ تھی اور ان ہی جج صاحبان و چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی وہ تعریف تھی کہ نہ پوچھیں۔
کامران خان نے کہا کہ اس وقت آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری، مریم بی بی، نواز شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمن کی طرف سے ایسی مدح گوئی تھی کہ بس! اور آج ایسی نگاہیں اور لب و لہجہ بدل گیا جیسا کہ سپریم کورٹ پر بھارت کا قبضہ ہوگیا ہے۔
اسی اپریل کی 7 تاریخ تھی یہی سپریم کورٹ تھی یہی جج صاحبان چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی وہ تعریف تھی کہ نہ پوچھیں آصف زرداری بلاول مریم بی بی نواز شہباز شریف مولانا فضل الرحمن ایسی مدح گوئی تھی کہ بس اور آج ایسی نگاہیں لب و لہجہ بدل گیا جیسا کہ سپریم کورٹ پر بھارت کا قبضہ ہوگیا ہے pic.twitter.com/QhfYwNXBGA
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) July 24, 2022