محرم الحرام کا تقدس اور امن و امان
تحریر:ستارہ جبیں
محرم الحرام کا مقدس مہینہ ہر سال کربلا معلی کی یاد دلاتا ہے جب نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حق و باطل کے معرکے میں بے جگری کے ساتھ لڑتے ہوئے شہادت کا رتبہ حاصل کیا اور رہتی دنیا تک شجاعت اور بہادری کی مثال قائم کی اس مہینے کی تاریخی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے اس میں عاشورہ کے دن کا بہت رتبہ ہے یعنی دسویں محرم کا دن اس دن تاریخ انسانیت کے بہت سے اہم واقعات رونما ہوئے عاشورہ عظمت والا دن ہے
اس دن جو بھی نیک کام کیا جائے اسکا بہت اجر اور ثواب ہے اس دن میں کیے جانے والے چند نیک کام یہ ہیں
یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرناسیدنا حضرت عبداللہ بن عباس علیہ اسلام سے رویت ہہے کہ رسول خدا ﷺ کا فرمان ہے جو شیض عاشورہ کے دن یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرے گا تو اللہ اس کے لئے یتیم کے سر کے بال کے عوض ایک ایک درجہ جنت میں بلند فرمائے گا ۔عاشورہ کے دن غسل کرنا۔عاشورہ کے دن غسل بیماری سے ببچاؤ کا سبب ہے اس پر بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے۔۔۔جو شخص عاشورعاشورہ کے روز غسل کرے تو کسی مرض میں مبتلا نا ہوگا سواے مرض موت کے۔۔۔ہر سال محرم الحرام کے دوران عاشورہ محرم کے موقع پر علم تعزیہ اور ذوالجناح کے جلوس نکالے جاتے ہیں امام بارگاہوں میں مجالس شام غریباں منعقد ہوتی ہیں مرثیہ خوانی کی جاتی ہے
مصائب کربلا بیان کیے جاتے ہیں حکومت کی طرف سے محرم الحرام کے دوران شرپسند سماج دشمن عناصر اور ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی ہوا دینے والے عناصر پر کڑی نگاہ رکھنے کے لیے سخت ترین حفاظتی اقدامات کیے جاتے ہیں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے سکیننگ اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لئے سکیورٹی پلان مرتب کیے جاتے ہیں اور ان پر عمل درآمد کے لئے جامع اقدامات اٹھائے جاتے ہیں حسب سابق اس سال بھی محرم الحرام کی آمد سے قبل ہی متعلقہ اداروں کی طرف سے اقدامات کے گئے ہیں اس امر کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران امن و امان کی فضا قائم رہے کسی کو بھی کسی مذموم کاروائی کا موقع نہ مل سکے بحیثیت شہری ہم سب کی بھی یہ قومی اخلاقی اور مذہبی ذمہ داری ہے کہ ہم قوانین کی پاسداری کریں اور امن قائم رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں