برطانوی ہائی کمیشن نے پاکستان میں کلائمیٹ فنانس ایکسیلریٹر کا آغاز کردیا
اسلام آباد: پاکستان میں کلائمیٹ فنانس ایکسیلریٹر (CFA) ، اسلام آباد میں منعقدہ ایک پُر وقار تقریب میں متعارف کرادیا گیا ہے ۔ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن تقریب کی مہمانِ خصوصی تھیں۔ تکنیکی معاونت کا یہ منصوبہ آب و ہوا کے بحران سے متعلق کاربن کا کم اخراج کرنے والے فوری ضرورت کے انتہائی امید افزا منصوبوں پر سرمایہ کاری کے لیے براہِ راست فائدہ مند ہے۔ یہ منصوبہ باسہولت محفوظ سرمایہ کاری کے باعث سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ پرکشش ہوگا۔کلائمیٹ فنانس ایکسیلریٹر کا نقطہ نظر موسمیاتی سرمایہ کاری کو ماحولیات کو پیش آنے والی آزمائشوں کے حل کے لیے استعمال اور زیادہ سے زیادہ ضرورت والے موثر منصوبوں کی جانب راغب کرنا ہے۔
کلائمیٹ فنانس ایکسیلریٹر موسمیاتی منصوبوں کو بڑے پیمانے پر تعاون اور مالی اعانت فراہم کرنے کی صلاحیت کے حامل منصوبہ سازوں اور مالیاتی ماہرین کو اکٹھا کر کے پیرس معاہدے کے طے شدہ پاکستان کے قومی سطح پر نیشنل ڈیٹرمنڈ کنٹریبیوشن (National Determined Contribution- NDC) کے وعدے کو عملی جامہ پہنانے، اخراج میں کمی کرنے اور ملک کی مجموعی آب و ہوا سے متعلق عزائم کی تکمیل کے لیے پاکستان کی کوششوں میں مدد فراہم کرے گا۔یہ منصوبہ پرائس واٹر ہاؤس کوپرز (PwC) اور رکارڈو انرجی اینڈ انوائرنمنٹ (Ricardo Energy & Environment) کے زیرِ قیادت موسمیاتی مالیاتی ماہرین کے ایک اتحاد کی زیرِ نگرانی دنیا بھر کے سات دیگر ممالک میں مصروفِ عمل ہے۔ حکومتِ برطانیہ کا ڈپارٹمنٹ آف بزنس، انرجی اینڈ انڈسٹریل اسٹریٹجی (BEIS) مالی تعاون فراہم کر رہا ہے اور پاکستان میں ڈی اے آئی بطور اندرونِ ملک شرکت دار اس منصوبے کی تکمیل میں مصروف ہے۔
سی ایف اے پاکستان کو فیزیبلٹی سے قبل مرحلے میں ابتدائی طور پر کم از کم چار ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے خواہاں، تقریباً دس منصوبے درکار ہیں۔ ایسی تجاویز پیش کرنے کے خواہش مند افراد یا ادارے 2 اگست سے 31 اگست تک آن لائن درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔ان منصوبوں کا انتخاب پاکستان کے موسمیاتی وعدوں کی تکمیل کے لیے ترجیحی شعبوں: توانائی، پانی، صفائی اور حفظان صحت (Water, Sanitation and Hygiene- WASH)، زراعت، صاف نقل و حمل اور جنگلات کے شعبوں سے کیا جائے گا ۔ سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو سمجھنے اور ان پر قابو پانے کے لیے ایسے منصوبے پیش کرنے والے افراد یا اداروں کو تکنیکی، مالیاتی، صنفی مساوات اور سماجی شمولیت کے ماہرین کی معاونت حاصل ہوگی ۔ موسمیات سے متعلق مالیات کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی کے لیے سی ایف اے حکومت پاکستان میں پالیسی سازوں کو بھی تکنیکی تعاون فراہم کرے گا۔
برطانوی ہائی کمیشن پاکستان میں ڈیویلپمنٹ ڈائریکٹر – اینابیل جیری نے کہا: "کلائمیٹ فنانس ایکسیلریٹر، کم کاربن کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کی تلاش میں منصوبوں کو مالیاتی اداروں اور پالیسی سازوں کے قریب لا کر ان کے درمیان شراکت قائم کرے گا۔ سی ایف اے پاکستان کا آغاز پاکستان کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنے کی کوششوں کے لیے برطانوی تعاون کے پختہ عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔ میں پُر امید ہوں کہ یہ کم کاربن منصوبوں کے ایک پائیدار سلسلے کی تخلیق کا باعث بن کر موسمیاتی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے میں حقیقی اور موثر کردار ادا کرے گا۔”ڈی اے آئی میں سی ایف اے کی پروجیکٹ ڈائریکٹر – ایلڈانا جومالئیوا نے کہا: "پاکستان کا شمار دنیا کے موسمیاتی تغیر سے سب سے زیادہ متاثرہ دس ممالک میں ہوتا ہے۔ اس شعبے میں کام کرنا پاکستان کی اولین ضروریات میں سے ایک ہے۔
کلائمیٹ فنانس ایکسیلریٹر موسمیاتی تبدیلی کا سامنا کرنے کے لیے منصوبہ سازوں اور سرمایہ کاروں کی باہمی شراکت سے ایسے منصوبوں کے لیے دستیاب سرمایہ کاری سے آگاہ کرنے کے لیے کی جانے والی پیش قدمی کی نمائندگی کرتا ہے۔ بنیادی مقصد آب و ہوا کو لاحق خطرات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ کاربن کے زائد اخراج کے ذمہ دار منصوبوں پر سرمایہ کاری ترک کرنے اور کم کاربن والے منصوبوں کی دستیابی کی صورت میں زیادہ کاربن والے اثاثوں سے گریز کرنا شامل ہے۔ سی ایف اے اس مقصد کے حصول کے لیے، پاکستان میں آب و ہوا سے متعلق منصوبوں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر معیشت کی کم کاربن منصوبوں کی جانب منتقلی میں سہولت کے لیے موثر جدوجہد کرے گا۔”
کلائمیٹ فنانس ایکسیلریٹر (سی ایف اے) 10.8 ملین برطانوی پاؤنڈ کے تکنیکی تعاون کا منصوبہ ہے جس کی سرمایہ کاری برطانوی حکومت کے ڈپارٹمنٹ آف بزنس، انرجی اینڈ انڈسٹریل اسٹریٹجی (BEIS)کے تحت انٹرنیشنل کلائمیٹ فنانس (ICF) کے ذریعے کی جارہی ہے۔ سی ایف اے آٹھ ممالک: کولمبیا، مصر، میکسیکو، نائجیریا، پاکستان پیرو، جنوبی افریقہ اور ترکی میں قابلِ سرمایہ کاری ، کم کاربن منصوبوں کے پائیدار سلسلے کی تیاری کے لیے مصروفِ عمل ہے۔ سی ایف اے عالمی سطح پر موسمیاتی آزمائشوں سے نمٹنے کے لیے مالیات تک رسائی میں سہولت فراہم کرنے اور پیرس معاہدے کے تحت موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نبرد آزما ہونے میں معاونت کرے گا