امریکی سفیر کے ساتھ ملاقات میں مداخلت کا معاملہ اٹھایا، کے پی کے حکومت کا دعویٰ
اسلام آباد : خیبرپختونخوا کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی سفیر کے ساتھ ملاقات میں مداخلت کا معاملہ اٹھایا۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے امریکی سفیر کے حالیہ دورہ خیبر پختونخوا کے دوران امریکی سازش کا معاملہ اٹھانے کا دعوی کیا ہے۔امریکی سفیر سے ون آن ون ملاقات کے دوران وزیر اعلی محمود خان نے عمران خان کی سابقہ حکومت کے خلاف امریکی سازش پر باضابطہ احتجاج ریکارڈ کرایا۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے امریکی سفیر اور وزیراعلیٰ سے ملاقات میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے کے پی کے حکومت کے سفیر کے دورے کے انتظامات کے لیے رابطہ کیا۔تاہم امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے وزیر اعلی اور امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کے درمیان ہونے والی گفتگو کی تفصیلات بتانے سے معذرت کی۔
ترجمان نے کہا کہ سفارتخانہ نجی سفارتی ملاقاتوں پر تبصرہ کرنے سے قاصر ہے۔
جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلی محمود خان نے عمران خان حکومت کے خلاف امریکی مداخلت کے معاملے سمیت تین نکات اٹھائے جس پر باقاعدہ احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔محمود خان نے امریکی سفیر کو بتایا کہ تحریک انصاف امریکی حکومت کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلق رکھنا چاہتی ہے لیکن پاکستان کے معاملات میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔امریکی سفارتخانے نے پی ٹی آئی کے منحرف اراکین سے ملاقاتیں کی ہیں جو انتہائی غیر مناسب عمل تھا۔
امریکی سفیر کو امریکہ کے ساتھ تعلقات کے بارے میں عمران خان کے موقف سے وزیراعلی نے واضح طور پر آگاہ کیاعمران خان گزشتہ چند ماہ کے دوران یہ بات متعدد بار کر چکے ہیں کہ ہم کسی ملک کے خلاف نہیں ہیں بلکہ میں آزادانہ طور پر اپنے فیصلے خود کرنے چاہیے۔خیال رہے کہ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے خیبر پختونخوا کا دو روزہ دورہ کیا تھا اور 36 گاڑیاں محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے حوالے کیں۔