چین نے جیش محمد کے نائب سربراہ کے خلاف امریکہ اور بھارت کی پابندیوں کے نفاذ کو ویٹوکردیا
نیویارک:چین نے پاکستان میں کالعدم عسکریت پسند تنظیم جیش محمد کے نائب سربراہ کے خلاف اقوام متحدہ میں امریکہ اور بھارت کی پابندیوں کے نفاذ کو ویٹوکردیا ہے برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عبدالرﺅف اظہر دسمبر 2010 سے جیش محمد کے لیے کام کرنے پر امریکی پابندیوں کی زد میں ہیں.
بھارت کا الزام ہے کہ وہ متعدد حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد میں ملوث تھے جن میں 1999 میں بھارتی ایئر لائنز کے طیارے کو ہائی جیک کرنا 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے اور 2016 میں پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر حملہ شامل تھا پاکستان نے متعددبار بھارت سے ٹھوس ثبوت پیش کرنے کا کہا ہے مگر بھارت آج تک الزام تراشیوں سے آگے نہیں بڑھ سکا.
جون میں چین نے اقوام متحدہ کی جانب سے ایک اور پاکستانی گروپ کالعدم لشکر طیبہ کے نائب سربراہ عبدالرحمان مکی کو اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے سے روک دیا تھا عبدالرحمان مکی نومبر 2010 سے امریکی پابندیوں کی زد میں ہیں اور بھارت کا الزام ہے کہ مکی فنڈز اکٹھا کرنے، نوجوانوں کو بنیاد پرستی اور تشدد کے لیے بھرتی کرنے اور 2008 میں ممبئی سمیت دیگر حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث رہے ہیں.