عامر لیاقت کو پیسے کے لیے قتل کیا گیا
لودھراں: معروف ٹی وی اینکر و میزبان ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی تیسری اہلیہ دانیہ ملک کی والدہ سلمی ساجد نے کہا ہے کہ عامر لیاقت کو پیسے کے لیے قتل کیا۔دانیہ ملک کی والدہ نے دعویٰ کیا کہ عامر لیاقت نے پی ٹی آئی چھوڑ دی تھی، انہیں اسلام آباد میں 40 کروڑ روپے ملے تھے ، یہ پیسہ کہاں سے آیا تھا اور کس نے دیا تھا یہ تو نہیں معلوم مگر عامر لیاقت نے 40 کروڑ وصول کیے تھے، ان کے کسی ایک اکاؤنٹ میں 3 کروڑ اب موجود ہوں گے باقی پیسے گھر میں ہوں گے۔
دانیہ کی والدہ کے ہاتھ میں ایک پرچہ بھی تھا۔ان کا کہنا ہے کہ اس میں عامر لیاقت کے موبائل کی تفصیلات ہیں۔انہوں نے اس پیسے کی نا صرف تصاویر کیں بلکہ لین دین بھی کی تھی۔انہوں نے اپنے ویڈیو بنایات میں عدالتوں سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ عامر لیاقت کے موبائل کا فرانزک کروایا جائے۔
فرانزک سے سارا سچ سامنے آ جائے گا کہ پیسہ کہاں گیا اور کہاں سے آیا۔
اور کس نے عامر لیاقت کو پیسوں کے لیے کس نے قتل کیا۔عامر لیاقت کی وفات کسی ڈپریشن یا ذہنی تناؤ کے سبب نہیں ہوئی۔5 جون کو ہماری صلح ہو چکی تھی اور عامر لیاقت خوش اور بہتر محسوس کر رہے تھے۔قبل ازیں دانیہ ملک کی والدہ سلمی ساجد نے کہاہے کہ اگر میری بیٹی کو کچھ بھی ہوا تو اس کی ذمہ دار عامر لیاقت حسین کی پہلی اور سابقہ اہلیہ سیدہ بشری اقبال ہوں گی۔
دانیہ ملک کے انسٹا گرام اکاؤنٹ کی اسٹوری میں ان کی والدہ سلمی ساجد کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ اگر میری بیٹی کو کچھ ہوا تو سارا الزام بشری اور یوٹیوبرز پر ہوگا، یہ جو بشری اقبال دھمکیاں دے رہی ہیں اور الزامات لگا رہی ہیں تو اس پر اللہ ان سے پوچھے گا۔ آپ اصلی موت کی وجہ جانیے، اللہ سب جانتا ہے کون صحیح ہے، کون غلط ہے۔