سیلاب کے لیے خادم الحرمين الشريفين شاہ سلمان بن عبدالعزيز آل سعود کا والہانہ جذبہ خیر سگالی
تحریر:حامد جاوید اعوان
کنگ سلمان ریلیف نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثر ہونے والے پاکستانیوں کی فوری امداد اور بحالی کے لیے جس امدادی پیکج کا اعلان کیا تھا اس پر عمل درآمد پر زور و شور کے ساتھ جاری ہے متاثرین سیلاب کے لیے پوری دنیا سے امداد فراہم کی جارہی ہے لیکن برادراسلامی ملک سعودی عرب کا امدادی پیکیج سب سے بڑا ہے شاہ سلمان کی ہدایت پر اسلامی جمہوریہ پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے امدادی پکیج میں توسیع کرتے ہوئے تقسیم کا عمل مزید تیز کردیاگیا ہے کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (KSrelief) نے پاکستان میں اپنی امدادی سرگرمیاں میں توسیع کرتے ہوئے تقسیم کا عمل مزید تیز کردیا تاکہ متاثرین کو ہر ممکن ریلیف فراہم میسر ہو ۔ پاکستان میں رواں سال غیر معمولی طور پر تیز مون سون بارشوں کی وجہ سے آنے والے جان لیوا سیلاب نے 33 ملین افراد کو متاثر کیا ہے۔ تباہی سے نمٹنے کے لیے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں ہنگامی امداد کی فراہمی میں مصروف عمل ہے۔بعد ازاں ستمبر میں سعودی عرب نے پاکستان کو امدادی سامان پہنچانے کے لیے ایک ہوائی پل قائم کیا۔
جس کے زریعے (10) دس مال بردار طیاروں کی مدد سے (2952 غذائی پکیج ، 972 غیر غذائی پکیج ، 660 ٹینٹ، 1682 کھجور کے ڈبے، 3192 چھوٹے کمبل، 5040 بڑے کمبل) جن کا مجموعی وزن 420 ٹن نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حوالے کر دیا گیا ۔ تاکہ بروقت پاکستان کے مختلف متاثرہ علاقوں میں رہنے والے ضرورت مند لوگوں میں تقسیم کیا جا سکے ۔ اس ہنگامی امدادی امداد سے 53,136 افراد مستفید ہوئے۔کنگ سلمان ریلیف سینٹر نے مختلف زمینی امدادی کارروائیوں میں توسیع کرتے ہوئے (50,000 غذائی پکیج)، (50,000 مچھر دانیاں) اور (5,000 خیمے) کی تقسیم شروع دی ۔ یہ امدادی اشیاء پاکستان سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تقسیم کے لیے خریدی گئیں تاکہ ان علاقوں میں متاثرہ لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
ان 50,000 غذائی پیکجوں میں تمام تر ضروری اشیائے خوردونوش شامل ہیں، ہر پیکج کا وزن 62 کلو ہے جس میں40 کلو آٹا، 5 لیٹر کوکنگ آئل، 5 کلو چینی، 5 کلو چاول، 5 کلو دال چنا ، 2 کلو کھجور اور بچوں کے لیے انرجی بسکٹس شامل ہیں ۔ یہ غذائی پیکجز ایک فیملی کے لیے تقریبا ایک ماہ کے لیے کافی ہیں۔ ان پیکجز کی تقسیم کا عمل تیزی سے جاری ہے جوکہ جلد مکمل کر لیا جائے گا۔نازک صورتحال اور خیموں کی اشد ضرورت کے پیش نظر، کنگ سلمان ریلیف کی سے 5000 خیمے جبکہ 50,000 مچھر دانیاں کی تقسیم جاری تاکہ عارضی رہائش کےساتھ سیلابی علاقوں میں مچھروں سے بچا جاسکے۔ اس کے علاوہ مزید 25,000 NFI کٹس اور 25,000 ونٹر ریلیف کٹس جن کا وزن تقریباً 3965 ٹن ہے۔ پاکستان بھر کے تمام متاثرہ علاقوں میں جوکہ 610 ٹرک بنتے ہیں عنقریب تقسیم کیے جائیں گے ۔ اس ہنگامی امداد سے 732,500 افراد مستفید ہوں گے۔یہ تمام امدادی پیکجز نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) کے تعاون سے تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ KSrelief کی طرف سے (4385) ٹن مختلف قسم کا امدادی سامان تقسیم کیا جا رہا ہے جس سے 785,636 سے زیادہ لوگ مستفید ہوں گے۔
کنگ سلیمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر پاکستان کے کارکنان صوبہ سندھ بلوچستان اورپنجاب کے سیلاب سے شدید متاثرہ علاقوں تک پہنچے جہاں ہر سو پھیلے پانی کی وجہ سے رسائی نا ممکن تھی اور سب سے متاثرہ دیگر افراد اپنی جانیں بچانے کے لیے خوراک کی راہ دیکھ رہے تھے ان حالات میں صحیح حق داروں تک پہنچنا ایک مشکل اور کٹھن مرحلہ تھا جس کے لیے ریلیف سینٹر کے کارکنان نے دن رات ایک کرکے مقامی انتظامیہ کی مدد سے دور دراز کے دشوار گزار علاقوں تک غذائی امداد کی فراہمی ممکن بنائی متاثرین سیلاب نے سعودی امداد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شاہ سلمان کے جذبہ خیر سگالی کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے جس طرح پاکستان کے غریب متاثرہ افراد کا درد محسوس کیا اسے وہ کبھی فراموش نہیں کر سکیں گے اوروسیع پیمانے پر سعودی امداد کے شکر گزار رہیں گے۔