عمران خان نے ارشد شریف کے قتل کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیدیا
پشاور:پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیدیا۔
پشاور میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ یہ پاکستانی تاریخ کا وہ مرحلہ ہے جس میں مجھے وکلا برادری کی ضرورت ہے، یہ پاکستانی تاریخ کا وہ مرحلہ ہے جس میں مجھے وکلابرادری کی ضرورت ہے، اللہ کا حکم ہے میری زمین پر انصاف قائم کرو، صحافت میں سب سے زیادہ عزت میں ارشد شریف کی کرتا تھا، انسان اور جانوروں کے معاشرے میں فرق صرف انصاف کا ہے، انسانی معاشرہ تب بنتا ہے جب کمزور کو طاقتور سے تحفظ ملے، انصاف خوشحالی لے کر آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس ملک میں انصاف ہے وہ خوشحال ہے، طاقتور چوری کرے تو این آر او،کمزور چوری کرے تو جیل میں جاتا ہے،ارشد شریف حق اور سچ پر کھڑا ہوتا تھا،ضمیر کا سودا نہیں کرتا تھا، جب قوم اچھائی اور برائی میں فرق کرنا ختم کرتی ہے تو تباہ ہوجاتی ہے، ارشد شریف کسی مافیا کونہیں بخشتا تھا، ارشد شریف کسی مافیا کونہیں بخشتا تھا، جہاد مسلمانوں پر فرض ہے،جہاد میں آپ ظلم کا مقابلہ کرتے ہیں، ارشد شریف کو نامعلوم نمبروں سے دھمکیاں آئیں،مجھے معلومات آئیں کہ ارشد شریف کو مارنے لگے ہیں، ارشد شریف کو کہا تم ملک سے باہر چلے جاو، ان کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کو بند کمرے میں برہنہ کرکے تشدد کیا گیا، ارشد شریف کو پتہ تھا اس کی جان خطرے میں ہے،اس کے باوجود یہ راہ حق سے پیچھے نہیں ہٹا،ارشد شریف اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا، ملک دورائے پر کھڑا ہے، 26سال سے چوروں کے ساتھ جہاد کررہا ہوں، آپ کا مستقبل بھیڑ بکریوں والا ہونے والا ہے،جانوروں کا معاشرہ ظلم کا مقابلہ نہیں کرسکتا، 75سال کے اعظم سواتی کو برہنہ کرکے تشدد کیا گیا۔
عمران خان کا کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ایک ڈرٹی ہیری آگیا ہے، جس مرحلے پر ملک کھڑا ہے ،یہ آپ سب کے لئےچیلنج ہے، میں ان کے سامنے نکلوں گا،فیصلہ کیا ہے جب تک زندہ ہوں ظالموں کا مقابلہ کروں گا،یاد رکھیں اللہ نے کسی کو نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی، میں 26سال پہلے اس ملک میں انصاف قائم کرنے کیلئے نکلا تھا۔