عمران خان پر قاتلانہ حملے کے ملزم بارے میں اہم حقائق سامنے آگئے
لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کے الزام میں گرفتار ملزم نوید کے بارے میں اہم حقائق سامنے آئے ہیں۔سماء نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نشے کا عادی ہے۔حملہ آور نے پہلے مسجد کی چھت استعمال کرنے کی کوشش کی، مسجد میں نمازِ عصر جاری تھی، پولیس نے چھت پر نہ جانے دیا۔
تفتیش کے مطابق ملزم مارچ میں شریک لوگوں کو نماز اور کنٹینر پر لگے پارٹی ترانے بند کرانے کا کہتا رہا۔کنٹینر سے 15 سے 20 قدم کے فاصلے پر ملزم پورا برسٹ فائر کیا۔ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم پوری تیاری کے ساتھ آیا تھا۔ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں عمران خان پر ہونے والے حملے کے وقت 2 مختلف اسلحوں سے فائرنگ کیے جانے کی تصدیق ہو گئی،سیکورٹی اداروں نے وزیر آباد میں عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کر لی۔
ابتدائی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ کنٹینر پر پستول کے علاوہ بڑے اسلحے سے بھی فائرنگ کی گئی۔ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے 11 گولیوں کے خول ملے ہیں،9 خول پستول کی گولیوں اور 2 بڑے اسلحے کی گولی کے خول ہیں۔ پولیس کے مطابق پستول کی گولیاں نیچے سے اوپر کنٹینر کی طرف چلائی گئیں جبکہ بڑے اسلحے والی گولیاں کنٹینر سے نیچے کی طرف چلائی گئیں۔
جبکہ عمران خان پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزم نوید کو لاہور منتقل کر دیا گیا۔ہ ملزم کو چوہنگ میں قائم سی ٹی ڈی سیل میں پہنچا دیا گیا۔سی ٹی ڈی سمیت دیگر اداروں نے ملزم سے پوچھ گچھ کی،ملزم نوید کے بیان کے بعد پولی گرافک ٹیسٹ بھی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔