عمران خان پر 6 حلقوں سے بھی نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی
اسلام آباد: ضمنی انتخابات میں چیئرمین پی ٹی آئی نے 6 حلقوں سے تاحال انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع نہیں کرائی ہے جس پر الیکشن کمیشن نے کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے صرف چارسدہ سے بطور کامیاب امیدوار اخراجات کی تفصیلات جمع کرائی ہے، اخراجات کی تفصیل مقررہ وقت کے بعد جمع کرائی گئی۔
انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر عمران خان کی کامیابی کے نوٹی فکیشن جاری نہیں ہو سکے۔تاخیر سے تفصیلات جمع کرانے پر ریٹرننگ افسران عمران خان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کریں گے۔عمران خان کا جواب آنے یا نہ آنے کی صورت میں کیس الیکشن کمیشن کو بھجوایا جائے گا۔رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ قانون کے مطابق انتخابات کے بعد تین دن میں اخراجات کی تفصیلات جمع کرانی ہوتی ہے۔
عدالتی فیصلے کی روشنی میں عمران خان کو آئندہ انتخابات کے لیے بھی نااہل قرار دیا جاسکتا ہے۔انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر ماضی میں بھی امیدوار نااہل ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں ۔عمران خان کو آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نااہل کیا۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کے مطابق تحائف 2 کروڑ 15 لاکھ 64 ہزار میں خریدے۔
کابینہ ڈویژن کے مطابق تحائف کی مالیت 10 کروڑ 79 لاکھ 43 ہزار تھی۔عمران خان کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اسٹیٹ بینک سے منگوائی گئیں۔2018-19 کے اختتام پر عمران خان کے اکاؤنٹ میں 5 کروڑ 16 لاکھ روپے تھے۔عمران خان کے اکاؤنٹ میں موجود رقم تحائف کی مالیت کی نصف تھی۔مران خان گوشواروں میں کیش،بینک تفصیل بتانے کے پابند تھے جو نہیں بتائی گئی۔عمران خان کے گواشوارے بینک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے۔
عمران خان نے وضاحت نہیں دی کہ گوشواروں میں غلطی غیر ارادی تھی۔عمران خان نے تسلیم کیا 2019-20 میں تحائف ظاہر کیے نہ فروخت سے حاصل رقم۔عمران خان کے بقول تمام تفصیلات ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کردہ ہیں۔ الیکشن کمشین اور ایف بی آر الگ الگ ادارے ہیں۔الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا کہ عمران خان کو نااہل کیا جاتا ہے۔الیکشن کمیشن نے عمران خان کی قومی اسمبلی کی سیٹ خالی قرار دے دی۔ عمران خان کو جھوٹی اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر نااہل قرار دیا۔جھوٹی اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی ہو گی۔