ارشد شریف قتل تحقیقات : 2 رکنی تحقیقاتی ٹیم یو اے ای پہنچ گئی
اسلام آباد:سنیئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے پاکستان کی 2 رکنی تحقیقاتی ٹیم یو اے ای پہنچ گئی ہے،تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کے یو اے ای پہنچنے اور کینیا جانے کے معاملے کی تفتیش کرے گی۔ میڈیا رپورٹس رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم چھان بین کرے گی کہ ارشد شریف یو اے ای میں کس کس سے ملے؟ تحقیقاتی ٹیم صحافی کے رہائش پذیر ہونے والی جگہ کا بھی دورہ کرے گی، جبکہ ارشد شریف کے یو اے ای چھوڑنے کی وجوہات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
تحقیقاتی ٹیم میں ڈپٹی ڈی جی آئی بی اور ڈائریکٹر ایف آئی اے شامل ہیں۔ دوسری جانب ارشد شریف کی پوسٹمارٹم رپورٹ انکے لواحقین کے حوالے کر دی گئی ہے،میڈیا رپورٹس میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صحافی کے قریبی عزیز نے پوسٹمارٹم رپورٹ وصول کی۔
پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی لاش پر زخموں کے 12 نشانات پائے گئے،مقتول صحافی کی بائیں آنکھ کے گر سیاہ نشان تھا،جبکہ گردن کی بائیں جانب بھی زخم موجود تھا۔
ارشد شریف کی چھاتی پر دائیں جانب سے زخم کا نشان موجود تھا،اور کمر کے بالائی حصے پر بھی زخم کا نشان پایا گیا۔ارشد شریف کی کمر پر موجود زخم کے گرد سیاہ نشان موجود تھا،دائیں ہاتھ کے 4 ناخن موجود نہیں تھے، جبکہ دائیں کلائی پر رگڑ کا نشان موجود تھا۔رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی کھوپڑی کی بائیں جانب کی ہڈی موجود نہیں تھی،اور بائیں جانب سے دماغ متاثر ہوا تھا۔ ارشد شریف کے بائیں ہاتھ کی 2 انگلیوں میں جون جما ہوا تھا۔دوسری جانب ارشد شریف کی تصاویر لیک ہونے کے معاملے پر پوسٹ مارٹم کرنے والی ٹیم پمز ہسپتال کی انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہو گئی،پمز ہسپتال کی انکوائری کمیٹی کا اجلاس ہوا،انکوائری کمیٹی نے تمام افراد کے بیانات قلمبند کر لئے۔