عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم بارے مزید اہم معلومات موصول
لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر لانگ مارچ کے دوران وزیرآباد میں قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم نوید سے متعلق مزید اہم معلومات سامنے آگئیں، ملزم سیالکوٹ اور مظفر گڑھ میں3 لوگوں سے رابطے میں تھا، ملزم نوید 6سال سعودی عرب میں بھی مقیم رہ چکا ہے، ملزم کا بظاہر کوئی بینک بیلنس نظر نہیں آتا۔
سماء نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملہ کرنے والے ملزم سے متعلق تحقیقاتی ادارے اپنا کام کررہے ہیں،تحقیقاتی اداروں کو عمران خان پر حملہ کرنے والے ملزم کی اہم معلومات حکام کو موصول ہوئی ہیں، جن کے تحت ملزم نوید6سال سعودی عرب میں بھی مقیم رہ چکا ہے، ملزم کو پاکستان واپس آئے ہوئے دس مہینے ہوئے ہیں، ملزم نوید 8سال قبل چوری کے الزام میں جیل کاٹ چکا ہے، ملزم نوید3 ماہ سے ایک ہی علاقے وزیرآباد سوہدرہ میں رہ رہا تھا ، ملزم نوید کے دو رشتہ داروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
ملزم نوید کے نام پر چار موبائل فونز سمز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 3سمز غیر فعال ہیں۔ملزم سیالکوٹ اور مظفر گڑھ میں تین لوگوں سے رابطے میں تھا۔جن سے متعلق پولیس کی جانب سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ ملزم کا بظاہر کوئی بینک بیلنس نظر نہیں آتا، تاہم 17اگست کو ملزم کو ایک بینک سے کال آئی تھی، ملزم نے تین ماہ میں صرف 12لوگوں سے رابطے جاری رکھے، ان میں آٹھ لوگ فیملی کے ہیں۔
تاہم پولیس سمجھتی کہ مظفر گڑھ کے شخص سے شاید کچھ شواہد مل سکیں کہ کس نے ملزم کو حملے سے متعلق اکسایا تھا۔ دوسری جانب یڈیا رپورٹس کے مطابق گوجرانوالہ کی خصوصی عدالت میں وزیر آباد میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر فائرنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی، انسداد دہشت گردی عدالت گوجرانوالہ کے جج رانا زاہد اقبال نے کیس کی سماعت کی، ملزم نوید مہر کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، ملزم نوید کو چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر خصوصی عدالت کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
بتایا گیا ہے کہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر سلطان صلاح الدین ریاست کی طرف سے پیش ہوئے، دوران سماعت پولیس نے ملزم نوید سے تفتیش کے لئے 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست دی تاہم خصوصی عدالت نے عمران خان قاتلانہ حملہ کیس میں ملزم نوید کا 12 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزم کو 28 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔